اسپیکر قومی اسمبلی کا دورہ کینیڈا: قائمہ کمیٹی کا منفی رپورٹنگ کی تحقیقات کا حکم
ترجمان کا کہنا ہے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی وضاحت کے باوجود متعدد میڈیا ہاوسز کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی کے دورہ کینیڈا سے متعلق مذموم مقاصد کے لیے غلط معلومات کا پرچار کیا گیا۔
پارلیمانی وفد کا دورہ کینیڈا ، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات منفی میڈیا مہم کی تحقیقات کرے گی۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے 65ویں کامن ویلتھ پارلیمانی کانفرنس (CPC) کے سلسلے میں پارلیمانی وفد کے حالیہ دورہ کینیڈا کے حوالے سے بدنیتی پر مبنی میڈیا مہم کا سخت نوٹس لتے ہوئے، قائمہ کمیٹی اطلاعات و نشریات کو بےبنیاد اور بدنیتی پر مبنی میڈیا مہم کے حوالے سے تحقیقات کی ہدایت کردی تاکہ غیر ضروری سیاسی پروپیگنڈے میں ملوث عناصر کو بے نقاب کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیے
ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا اعلیٰ تعلیم کیلئے بجٹ کا ایک فیصد مختص کرنے کا مطالبہ
وزیر داخلہ نے اداروں سے عمران خان کی گرفتاری کا مطالبہ کردیا
ترجمان قومی اسمبلی کے مطابق یہ دورہ پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کے بارے میں بین الاقوامی برادری کو آگاہ کرنے کی نیت سے کیا گیا۔
وفد نے کامیابی کے ساتھ پاکستان کا مقدمہ پیش کیا اور کانفرنس میں شرکت کرنے والے دوسرے ممالک کی پارلیمان کے وفود اور عوامی سطح پر اس کا بہت مثبت جواب ملا تاہم، کچھ شرپسند عناصر نے پارلیمنٹ کی اس سفارتی کوشش کو اپنی تنگ نظری اور غیر تصدیق شدہ معلومات اور بے بنیاد الزمات کے ذریعے کیچڑ اچھال کر سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جو کہ حقیقت پسندانہ جمہوریت کے برعکس اور منافی ہے۔
یہ الزام کہ اسپیکر نے 25 رکنی وفد کے ساتھ سی پی سی میں شرکت کی یہ ایک مذاق ہے اور حقائق کے سراسر خلاف ہے۔
کانفرنس میں پاکستان کا صرف 5 رکنی وفد شرکت کرسکتا تھا۔ ان 5 میں سے 2 کو سینیٹ نے نامزد کیا تھا جبکہ قومی اسمبلی کی جانب سے اسپیکر قومی اسمبلی سمیت صرف 3 اراکین شامل تھے ۔ ان تین ارکان میں سے ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے اپنے حلقے میں اچانک سیلاب کی وجہ سے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کرلی تھی اور سی پی سی کانفرنس میں صرف اسپیکر قومی اسمبلی اور رومینہ خورشید عالم رکن قومی اسمبلی نے شرکت کی۔
ترجمان کے مطابق ان دو پارلیمنٹرینز کے علاوہ سیکرٹری قومی اسمبلی "سوسائٹی آف کلرک اور سیکرٹریز آف پارلیمنٹ” کی کانفرنس کی سائیڈ لائن میٹنگز میں شرکت کے لیے وفد میں شریک تھے۔
ترجمان کے مطابق اسی طرح ایڈیشنل سیکرٹری قومی اسمبلی (خصوصی اقدامات) کو کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن نے بطور ریجنل سیکرٹری کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن اور کامن ویلتھ پارلیمانی ایسوسی ایشن کےایشیا ریجن کے سیکرٹریٹ کی مسلسل 3 سال تک کامیابی سے میزبانی کرنے پر ان کی خدمات کے اعتراف میں مدعو کیا تھا۔ چونکہ وفد کی تعداد بہت کم تھی، اس لیے ایڈیشنل سیکرٹری قومی اسمبلی (خصوصی اقدامات) نے علاقائی سیکرٹری کے طور پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ پورے وفد کی تنہا اعانت کی۔
ترجمان کے مطابق وفد پر قومی خزانے سے 1.6 ملین امریکی ڈالر خرچ کرنے کا بھی الزام لگایا جو بے بنیاد اور حقیقت کے برعکس ہے ۔ تاہم وفد کے اصل اخراجات انتہائی معمولی ہیں اور اعشاریوں میں ہے۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کی وضاحت کے باوجود میڈیا کے کچھ حلقے مذموم مقاصد کے لیے غلط معلومات کا پرچار کرتے رہے۔