پی پی رہنما کی رائس مل سے سیلاب متاثرین کیلئے آیا کروڑوں روپے کا امدادی سامان برآمد

قمبرشہداد کوٹ کے سیشن جج  زاہد حسین میتلو اور سول جج عمران گاڈھی نے نصیرآباد میں پیپلزپارٹی کے رہنما صدام دیوان کی جھولے لعل رائس مل پر چھاپہ مارکر سیلاب متاثرین کیلئے آئے 500 سے زائد ٹینٹ اورامدادی سامان کا کنٹینر تحویل میں لیکر پیپلزپارٹی کے رہنما حاجی وزیر پھلپھوٹو اور مل مالک صدام دیوان کو گرفتار کرلیا

قمبر شہداد کوٹ کے سیشن جج زاہد حسین میتلو اور سول جج عمران گاڈھی نے نصیرآباد میں پیپلزپارٹی کے رہنما کی جھولے لعل رائس مل پر چھاپہ مار کر سیلاب متاثرین کے لئے آیا امدادی سامان برآمد کرکے حاجی وزیر پھلپھوٹو کو گرفتار کرلیا گیا  ہے ۔

قمبر شہداد کوٹ  کےسیشن جج زاہد حسین میتلو اور سول جج عمران گاڈھی نے اطلاعات کی بنیاد پر تحصیل نصیر آباد میں ایک رائس مل پر چھاپہ مار کر  سیلاب متاثرین کیلئے آیا امدادی سامان بر آمد کرلیا ۔

یہ بھی پڑھیے

قمبر شہداد کوٹ میں پولیس لاک اپ سے سیلاب متاثرین کا امدادی سامان برآمد

ججز کے چھاپے کے دوران پیپلز پارٹی کے رہنما صدام دیوان کی جھولے لعل رائس مل پر چھاپے  کے دوران 500 سے زائد خیمے  اور ایک امدادی سامان کا کنٹینر تحویل میں لیکر رائس مل کو سر بہمر کردیا گیا  ہے ۔

 

سیشن جج  زاہد حسین میتلو اور سول جج عمران گاڈھی سیلاب متاثرین کا امدادی سامان بر آمد کرکے  پیپلزپارٹی کے  رہنما حاجی وزیر پھلپھوٹو اور رائس مل کے مالک صدام دیوان کو  گرفتار کرکے مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا

یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ضلع قمبر شہداد کوٹ کے ڈسٹرکٹ سیشن جج زاہد حسین میتلو نے دسٹرکٹ کی مختلف تحصیلوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے سیلاب متاثرین  کے لیے آئے امدادی سامان بر آمد کیا تھا ۔

جج زاہد حسین میتلو نے شہداد کوٹ میں جوڈیشنل لاک اپ سے سیلاب متاثرین کیلئے آئے 100سے زائد ٹینٹ بھی برآمد کرکے ڈپٹی کمشنر کے حوالے کیے اور احکامات جاری کیے کہ فوری طور پر یہ سیلاب متاثرین میں تقسیم کر دیئے جائیں۔

میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں سیشن جج زاہد حسین میتلو کا کہنا تھا کہ  قمبرانتظامیہ سیلاب متاثرین کو سہولیات فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے ۔انہوں نےہدایت دی کہ انتظامیہ متاثرین کو  فوری طور پر ٹینٹ اوراشیائے خور و نوش فراہم  کریں ۔

یہ بھی پڑھیے

کمشنر کراچی کی دریا دلی : سیلاب متاثرین میں 10، 10 روپے والے بسکٹ بانٹیں

یاد رہے کہ حکومت سندھ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے سندھ کے بنیادی انفراسٹرکچر کو بری طرح متاثر کیا ہے، سڑکیں، پل، انڈر پاسز، سیوریج سسٹم اور سرکاری عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

حکومت اعداد و شمار کے مطابق جولائی سے اب تک 400افراد جاں بحق اور701 افراد زخمی ہوئے جبکہ 15 لاکھ کچے گھروں کو نقصان پہنچا جس کا تخمینہ 150 ارب روپے ہے۔

سندھ میں  بارش اور سیلاب سے 27 لاکھ 53 ہزار 528 ایکڑ فصلوں کو نقصان پہنچا جبکہ 19 لاکھ 89 ہزار 868 ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں ہیں۔

متعلقہ تحاریر