آسماں کو چھوتی معیشت کو امپورٹڈ حکومت نے زمیں بوس کردیا، عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے پانچ ماہ کے دوران امپورٹڈ حکومت نے مہنگائی کی شرح 16.8 فیصد سے بڑھ کر 45 فیصد کردی جس سے عام آدمی کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے معیشت کی گرتی ہوئی حالت کے حوالے سے قوم کے سامنے تمام حقائق شیئر کرکے شہباز شریف حکومت کے معاشی ترقی کے تمام دعوؤں کی قلعی کھول کررکھ دی ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام شیئر کرتے ہوئے سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے لکھاہے کہ "ہم نے معیشت کو کہاں چھوڑا تھا اور کس طرح سازش کے ذریعے حکومت کی تبدیلی کی گئی اور لائی گئی امپورٹڈ حکومت نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔”
یہ بھی پڑھیے
رواں ماہ ستمبر کے 16 دنوں میں ایک ڈالر 19 روپے مہنگا ہوا
امریکی ڈالر نایاب: اوپن مارکیٹ میں241 کا ڈالر 250 میں بھی نہیں مل پارہا
چیئرمین تحریک انصاف نے معیشت کی تباہ حالی کی تفصیلات کچھ اس انداز سے پیش کی ہے کہ شہباز شریف حکومت کے ترقی کے تمام دعوؤں کو جھوٹا ثابت کردیا ہے۔
What we left behind & how the Imported Govt, brought in through regime change conspiracy, has wreaked havoc with the economy. pic.twitter.com/tcl3NuhehM
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 16, 2022
عمران خان نے لکھا ہے کہ جب ہماری حکومت گئی تو معیشت 6 فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی جبکہ اگست 2022 میں جی ڈی پی کی گروتھ 2 فیصد پر آگئی ہے۔
زراعت 4.4 فیصد کی شرح سے ترقی کررہی تھی اور اب زراعت منفی 0.7 فیصد ہو گئی ہے۔
انڈسٹریز کی گروتھ ریشو 9.8 فیصد تھی جبکہ آج یہ گروتھ گرتے ہوئے 1.9 فیصد پر آگئی ہے۔
خدمات کا شعبہ 5.7 فیصد کی شرح سے ترقی کررہا تھا جبکہ آج 3.5 فیصد شرح ہو گئی ہے۔
عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خرونوش کی تفصیلات شیئر کرکے وفاقی حکومت کو چیلنج کیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ گزشتہ چار ماہ کے دوران پیٹرول کی قیمت میں پیٹرول کی قیمت میں 57 فصد اضافہ ہوا ہے ، ڈیزل کی قیمت میں 71 فیصد ، الیکٹریسٹی کے بلوں میں 125 فیصد ، ایل پی جی کے سلنڈر کی قیمت میں چار ماہ کے دوان 25 فیصد اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
عمران خان نے لکھا ہے کہ عوام کا کچومر نکال کر 70 رکنی کابینہ رکھنے والی امپورٹڈ حکومت اس ملک کے لیے کلنک ٹیکا بن چکی ہے۔ کیونکہ گزشتہ چار ماہ کے دوران مہنگائی کی شرح 16.8 فیصد سے بڑھ کر 45 فیصد ہو گئی ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے لکھا ہے کہ مارچ سے اگست کے دوران مہنگائی کی شرح میں اضافے نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کرکے رکھ دی ہے۔
انہوں نے مارچ سے اگست تک مختلف اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا موازنہ بھی شیئر کیا ہے۔
انہوں نے لکھا ہے کہ "مارچ میں پیٹرول 150 روپے فی لیٹر تھا جبکہ آج 236 روپے فی لیٹر میں دستیاب ہے۔
مارچ میں ڈیزل 144.50 روپے فی لیٹر تھا آج 247.50 روپے فی لیٹر ہے۔
مارچ میں الیکٹریسٹی کا فی یونٹ 16 روپے تھا جبکہ آج فی یونٹ بل کی قیمت 36 روپے ہو گئی ہے۔
مارچ میں گھی 473 روپے فی کلو تھا آج 542 روپے فی کلو ہے۔
مارچ میں دال ماش 270 روپے فی کلو میں دستیاب تھی آج اگست کے آخری میں فی کلو دال ماش کی قیمت 378 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔
دال مسور کی فی کل قیمت 216 روپے تھی آج 322 روپے فی کلو میں ملتی ہے ، پیاز 48 روپے فی کلو میں دستیاب تھا آج 101 روپے فی کلو قیمت ہو گئی ہے ، ٹماٹر 80 روپے فی کلو تھا آج 164 روپے فی کلو میں دستیاب ہے۔