ٹرانس جینڈر مسئلہ نہیں ، ڈوبتی ہوئی معیشت اور سیلاب زدہ لوگوں کی بحالی ہے

سینیٹر مشتاق احمد نے ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔

جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد نے خراجہ سراؤں یا ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کرلیا، کیس کی ابتدائی سماعت 20 ستمبر کو ہوگی۔ لیکن یہاں سمجھنے کی بات یہ ہے کہ اس ملک کا مسئلہ ٹرانس جینڈر نہیں بلکہ موجودہ سیلاب کی تباہ کاریاں اور ڈوبتی ہوئی معیشت اس ملک کا مسئلہ ہے۔

جماعت اسلامی نے خراجہ سراؤں یا ٹرانس جینڈر ایکٹ 2018 کے خلاف وفاقی شرعی عدالت سے رجوع کرلیا۔ پٹیشن جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے طرف سے دائر کی گئی۔ عمران شفیق ایڈوکیٹ کیس کی پیروی کریں گے۔

وفاقی شرعی عدالت نے درخواست کی ابتدائی سماعت کے لئے 20 ستمبر کی تاریخ مقرر کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

چہلم سے قبل سیکورٹی کے سخت انتظامات، ملک بھر میں فوج تعینات

چیف جسٹس کی تقریر پر جسٹس طارق مسعود اور جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا اظہار مایوسی

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خواجہ سرا یا ٹرانس جینڈر کا موجودہ قانون اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔ اس سے ہم جنس پرستی کو فروغ ملے گا، ٹرانس جینڈر کے حقوق کی آڑ میں اس قانون کا غلط استعمال ہورہا ہے ، جبکہ حقیقی ٹرانس جینڈرز کو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹرانس جینڈر کے قانون کی متنازع شق کو کالعدم قرار دیا جائے کیونکہ یہ قانون ملک کی نظریاتی سرحدوں پر حملہ آور اور ہم جنس پرستی کے مکرو ایجنڈے کو آگے بڑھانے کی کوشش ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2018 میں بنائے گئے اس قانون کا مقصد درحقیقت مغربی ایجنڈے کو آگے بڑھانا تھا۔ جس کے تحت وہ مسلمانوں کے معاشرتی اور خاندانی نظام کو تباہ کرنے کے در پے ہیں۔

سینیٹر مشتاق احمد نے ٹرانس جینڈر قانون میں ترمیم سے متعلق بل ایوان بالا میں بھی جمع کرا رکھا ہے۔

سینیٹر مشتاق احمد کی درخواست پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے اس وقت سمجھنے کی بات یہ ہے کہ موجودہ حالات میں سیلاب سے تباہ شدہ علاقوں اور لوگوں کی بحالی سب سے بڑا مسئلہ ہے ، معیشت کی  ڈوبتی ہوئی کشتی کو پار لگانا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ مشتاق صاحب کو حکومت کی توجہ ان بڑے مسائل کی طرف دلوانے کی ضرورت ہے۔ یہ درست بات ہے کہ جماعت اسلامی سیلاب زدہ پاکستانیوں کی مدد میں پیش پیش ہے مگر جب تک حکومت لوگوں کی مدد کو آگے نہیں آگئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

متعلقہ تحاریر