خواجہ سرا یا ٹرانس جینڈر کے قانون کی متنازع شقوں کی اصلاح ہونی چاہیے، قبلہ ایاز

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے محض جنسی اظہار سے مسائل جنم لے سکتے ہیں، کوئی عورت خود کو مرد ظاہر کرے اس سے میراث کی تقسیم سمیت کئی خطرناک معاملات پیدا ہوسکتے ہیں۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ خواجہ سرا یا ٹرانس جینڈر کے قانون کی متنازع شقوں کی اصلاح ہونی چاہیے۔ وزارت مذہبی امور کے نام مراسلے میں میں کہا ہے کہ یہ معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل کو ارسال کیا جائے۔

چئیرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کی اسلام آباد میں میڈیا  سے گفتگو میں کہنا تھا کہ خواجہ سرا یا ٹرانس جینڈر کےمعاملے پہ جامع رپورٹ دی ہے، تاہم خواجہ سراؤں کے لئے بنایا گیا قانون ہمارے پاس نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ بطور ادارہ اپنے طور پہ اسے زیر بحث لائے۔

یہ بھی پڑھیے

قصور میں ناخلف اولاد نے بوڑھے مجبور و لاچار باپ کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا

ہم پوری تیاری سے اسلام آباد آئیں گے ، رانا ثناء کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی، عمران خان

ڈاکٹر قبلہ ایاز نے لفظ خواجہ سراء پہ تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس لفظ کی تاریخی حیثیت ہے،خواجہ سراء درباروں سے منسلک ہوتے تھے۔

ڈاکٹر قبلہ ایاز کا کہنا تھاکہ فنی حوالے سے اسکا مطالعہ کیا جانا چاہیے۔ محض جنسی اظہار سے مسائل جنم لے سکتے ہیں، کوئی عورت خود کو مرد ظاہر کرے اس سے میراث کی تقسیم سمیت کئی خطرناک معاملات پیدا ہوسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ عورت مرد بن کر میراث میں حصہ وصول کرے گی تو اس سے خاندانی مسائل بھی پیدا ہوں گے۔

ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ وزرات مذہبی امور کو خط لکھا ہے کہ یہ معاملہ اسلامی نظریاتی کونسل کو بھیجا جائے۔ شرعی ، فقہی اور فنی حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی آراء کو سنا جائے۔

علامہ طاہر اشرفی مشیر وزیر اعظم کا اس موقع پر کہنا تھاکہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حوالے سے علماء اور عوام کے تحفظات دور کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔

جو شقیں آئین پاکستان اور معاشرتی حوالوں سے متصادم ہیں انہیں نکالا جائیگا۔

تسلیم کرتے ہیں اس معاملے تاخیر ہوئی کچھ لاعلمی بھی تھی ۔امید ہے جلد پارلیمان سے اس حوالے سے ٹھنڈی ہوا آئے گی۔

مولانا حامد الحق حقانی سربراہ جے یو آئی سمیع الحق گروپ نے میڈیا سے  گفتگو میں مطالبہ کیا کہ خواجہ سرا یا ٹرانس جینڈر ایکٹ کو زیر بحث لایا جائے، خواجہ سراوں کو حقوق ملنے چاہئیں۔ مگر اس کی  آڑ میں کچھ اور مقاصد پورے نہیں کرنے دیں گے۔

متعلقہ تحاریر