وزیراعظم ہاؤس سے مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ

اتحادی حکومت کی جانب سے مبینہ آڈیو لیک کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروانے کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی ) تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے بدھ کو نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بھی طلب کرلیا ہے جس میں مبینہ آڈیو لیک اور ملکی سلامتی کے معاملات زیرغور آئیں گے

وفاقی حکومت نے وزیراعظم ہاؤس کی مبینہ آڈیو لیک کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی ) بنائی جائے گی ۔

وزیراعظم  ہاؤس کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے حکومت نے تحقیقات کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

پی ایم آفس آڈیو لیک کا معاملہ: حکومت نے تاحال تحقیقات نہیں شروع کی

اتحادی حکومت کی جانب سے مبینہ آڈیو لیک کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کروانے کیلئے جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی ) تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا  ہے ۔

جے آئی ٹی  وزیراعظم ہاؤس کے عملے کو بھی شامل تفتیش  کرے گی جبکہ سیکیورٹی پر مامور سول ادارے کے  ڈائریکٹوریٹ  کو بھی تحقیقات میں شامل کیا جائے گا ۔

آڈیو لیک کی تحقیقات کیلئے تشکیل دی جانے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم جائزہ لے گی کہ واقعے کے وقت کون کون وزیراعظم ہاؤس میں موجود تھا۔

حکومتی جے آئی ٹی معائنہ کرے گی کہ آیا ریکارڈنگ کسی مخصوص موبائل فون سے ہوئی اور ڈیٹا  چوری یا ہیک کرکے  بیچنے کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی ۔

مشترکہ تحقیقاتی ٹیم فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی ( ایف آئی اے ) سائبر کرائمز سرکل کے اعلیٰ افسران سے بھی تفتیش کرے گی جبکہ پی ایم او کے سابق ملازمین کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس بدھ کو طلب کرلیا ہے جس میں ملکی سلامتی کی صورتحال اور مبینہ آڈیو لیک کے معاملات زیرغور آئیں گے ۔

حکومتی اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سول اور عسکری قیادت شریک ہوگی۔ اجلاس میں وزیردفاع، وزیرداخلہ، وزیراطلاعات، وزیر خزانہ سمیت اہم وفاقی وزراء بھی شرکت کریں گے ۔

متعلقہ تحاریر