خیبر پختونخوا ایک مرتبہ پھر دہشتگردوں کے نشانے پر ، پاک فوج کے دو جوان اور ایک پولیس اہلکار شہید
ترجمان پاک فوج کے مطابق ضلع اعظم ورسک میں فوجی چوکی پر دہشتگردوں کے حملے میں دو جوان ہو گئے جبکہ ڈی آئی خان نے دہشتگردوں کے حملے میں ایک پولیس اہلکار شہید ہو گیا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع اعظم ورسک اور ڈیرہ اسماعیل خان میں گذشتہ روز دہشتگردوں نے اپنی مذموم کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے سیکورٹی فورسز اور پی ٹی آئی کے ایم پی اے کو نشانہ بنایا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ "جنوبی وزیرستان کے ضلع اعظم ورسک میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہو گئے۔”
یہ بھی پڑھیے
ہرنائی میں ہیلی کاپٹر کو حادثہ: پاک فوج کے 2 افسروں سمیت چھ جوان شہید
شمالی وزیرستان میں بارودی سرنگ کا دھماکہ، سیکیورٹی فورسز کے دو جوان شہید
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں کی شناخت 29 سالہ نائیک رشید ، جن کا تعلق ٹانک سے ہے اور لوئر دیر سے 22 سالہ سپاہی رسول بادشاہ کے نام سے ہوئی ہے۔
ترجمان آئی ایس پی آر کے مطابق 26 ستمبر 2022 کی رات کو دہشتگردوں نے جنوبی وزیرستان کے ضلع اعظم ورسک کی ایک فوجی چوکی پر فائرنگ کی۔ جواب میں پاک فوج کے دستوں نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانے کو موثر انداز میں نشانہ بنایا۔”
ترجمان پاک فوج کے مطابق پاک فوج کی کارروائی کے دوران ایک دہشتگرد بھی مارا گیا جس کے قبضے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
آئی ایس پی آر نے اپنے بیان میں اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ علاقے سے دہشتگردوں کے خاتمے تک آپریشن کلین اپ جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شمالی وزیرستان کے ضلع ایشام میں دیسی ساختہ بم دھماکے میں پاک فوج کے دو جوان شہید ہو گئے تھے۔
اسی طرح سے 13 ستمبر کو خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں پاکستان اور افغانستان کی سرحد پر دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں تین فوجی جوان شہید ہو گئے تھے۔
دوسری جانب ڈیرہ اسماعیل خان میں پاکستان تحریک انصاف کے ایم پی اے صوبائی وزیر زراعت سردار اکرام خان کے گھر پر نامعلوم شرپسندوں نے خودکار اسلحے سے حملہ کیا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ دوسرا شدید زخمی ہو گئے۔
ڈسٹرک پولیس آفیسر ڈی آئی خان نجم الحسنین کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں ایم پی اے کے گھر پر معمور دو پولیس اہلکار زخمی ہوگئے جبکہ نامعلوم مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے. اسپتال لے جاتے ہوئے ایک پولیس اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جب گھر ہر حملہ کر دیا گیا تو اس وقت ایم پی اے آغاز خان گنڈا پور گھر پر موجود نہیں تھے تاہم انکے بھائی اور تحصیل چیئرمین آریز خان گنڈا پور اور اہل خانہ گھر پر موجود تھے. پولیس کے مطابق ملزمان کی تلاش میں سرچ آپریشن جاری ہے.
یاد رہے کہ اس سے پہلے ایم پی اے آغاز خان گنڈا پور کے والد صوبائی وزیر زراعت اکرام اللہ خان پر بھی خودکش حملہ ہوا تھا جس میں وہ شہید ہوگئے تھے