لیگی رہنما اسحاق ڈار نے بالآخر بطور سینیٹر اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا
مسلم لیگ نون کے سینیٹر اسحاق داڑ پانچ سال سے زائد کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پیر کو وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاکستان پہنچیں، میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے ملک کی معاشی صورتحال کو مثبت سمت میں لے جانے کا عزم ظاہر کیا

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اسحاق ڈار نے بالآخر بطور سینیٹر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ان سے عہدے کا حلف لیا۔
مسلم لیگ ن کے رہنما اور نامزد وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے منگل کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے درمیان سینیٹر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈار کی واپسی اور مریم نواز کی آڈیو لیک سے دلبرداشتہ مفتاح اسماعیل نے استعفیٰ دے دیا
حلف برداری کی تقریب کے دوران تحریک انصاف کے ارکان سینیٹ نے احتجاج کیا اورایوان میں شدید نعرے بازی بھی کی ۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرز روسٹرم کے قریب جمع ہوئے اور نعرے لگائے۔ کچھ اراکین سینیٹ نے پلے کارڈ اور پوسٹر بھی اٹھا رکھے تھے۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسحاق ڈار کو ایوان بالا کے رکن کے طور پر حلف اٹھانے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اسحاق ڈار معیشت کو مشکلات سے نکالیں گے اور ملک کی بھرپور خدمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف ایوان کا تقدس پامال نہ کرے، کسی کا دامن صاف نہیں، اگر ایسا کیا جائے گا تو پھر کوئی بھی نہیں بچے گا جبکہ پی ٹی آئی کے سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ جس نے معیشت کا بیڑا غرق کیا اسے ہی واپس لے آئے ہیں۔
یاد رہے کہ مسلم لیگ نون کے سینیٹر اسحاق داڑ پانچ سال سے زائد کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد پیر کو وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ پاکستان پہنچے تھے۔
اسلام آباد کے نور خان ایئربیس پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں تمام ذمہ داریاں نبھانے کی پوری کوشش کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ملک کو اس معاشی تبدیلی سے نکالنے کی کوشش کریں گے جس میں یہ پھنسا ہوا ہے جس طرح ہم نے 1998-1999 اور 2013-2014 میں کیا تھا۔
ڈار نے امید ظاہر کی کہ اب ہم ایک مثبت سمت میں جائیں گے۔ اس سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے لندن میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار جو مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کے سمدھی بھی ہیں،9 مارچ 2018 کو صوبہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے ۔
احتساب عدالت نے رواں برس مئی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثہ جات ریفرنس میں دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے۔
23 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری معطل کرتے ہوئے اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر تک وطن واپس آکر عدالت میں پیش ہونے کا حکم سنایا تھا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسحاق ڈار کو ایوان بالا کے رکن کے طور پر حلف اٹھانے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اسحاق ڈار معیشت کو مشکلات سے نکالیں گے اور ملک کی بھرپور خدمت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف ایوان کا تقدس پامال نہ کرے، کسی کا دامن صاف نہیں، اگر ایسا کیا جائے گا تو پھر کوئی بھی نہیں بچے گا۔
سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ جس نے معیشت کا بیڑا غرق کیا اسے ہی واپس لے آئے ہیں۔
اسحاق ڈار جو مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف کے سمدھی بھی ہیں،9 مارچ 2018 کو صوبہ پنجاب سے ٹیکنوکریٹ کی نشست پر سینیٹر منتخب ہوئے تھے تاہم پانچ برس سے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی گزار نے کی وجہ سے وہ اب تک سینیٹ کی رکنیت کا حلف نہیں اٹھا سکے تھے۔
احتساب عدالت نے رواں برس مئی میں سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے اثاثہ جات ریفرنس میں دائمی وارنٹِ گرفتاری جاری کیے تھے۔
23 ستمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت نے اسحاق ڈار کے دائمی وارنٹِ گرفتاری معطل کرتے ہوئے اسحاق ڈار کو 7 اکتوبر تک وطن واپس آکر عدالت میں پیش ہونے کا حکم سنایا تھا۔
ذرائع کے مطابق وہ کل بطور وزیر خزانہ حلف اٹھائیں گے اور وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
ذرائع کے مطابق وہ کل بطور وزیر خزانہ حلف اٹھائیں گے اور وفاقی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔