کراچی یونیورسٹی حملے کے 5 ماہ بعد ایک اور چینی شہری دہشتگردی کا شکار ہوگیا

رواں سال پانچ ماہ قبل 26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی میں تین چینی شہریوں کو خودکش حملے میں ہلاک کرنے کے واقعے کے ٹھیک 5 ماہ بعد کراچی کے مصروف کاروباری مرکز صدر میں چینی ڈینٹل کلینک پر حملہ کرکے ڈاکٹر کو ہلاک جبکہ دیگر 2 چینی باشندوں کو شدید زخمی کردیا ہے

پاکستانی کے معاشی حب کراچی میں جامعہ کراچی واقعے کے 5 ماہ بعد ایک اور چینی شہری  نا معلوم افراد کی گولیاں کا نشانہ بن کر جہاں فانی سے کوچ کرگیا جبکہ 2 شدید زخمی ہیں ۔

شہر قائد کے مشہور و معروف کاروباری مرکز صدر میں ایمپریس مارکیٹ کے قریب پیش آیا۔ پولیس حکام کے مطابق ایک شخص ڈینٹل کلینک میں علاج معالجے کی غرض سے آیا اور اس نے ڈاکٹر پر فائرنگ کردی ۔

یہ بھی پڑھیے

کراچی میں چینی اساتذہ پر خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ گرفتار

پولیس حکام نے بتایا کہ قاتل بیس منٹ تک اپنا نمبر آنے کا انتظار کرتا رہا تاہم جیسے ہی اس کے چیک اپ کی باری آئی تو اس نے چینی ڈاکٹر اور ان کے ساتھ  موجود عملے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں  چینی شہری ہلاک ہوگیا ۔

جاں بحق چینی شہری کی شناخت رونالڈر رائمنڈ  چاؤ کے نام سے ہوئی۔ چینی شہری چاؤ کے پاس پاکستان کا شناختی کارڈ بھی موجود تھا جبکہ فائرنگ کے نتیجے میں کلینک کے دیگر 2 چینی بھی زخمی ہوئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ چینی شہری کی  ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل کراچی کو قاتلوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے  بھی کراچی واقعے کی مذمت اور اظہار افسوس کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ سے فائرنگ کے واقعے کی رپورٹ بھی طلب کی ہے ۔

انہوں نے اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔ ملزمان کو جلد سے جلد گرفتار کیا جائے۔ چینی باشندوں کی سکیورٹی ہرصورت یقینی بنائی جائے۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے کراچی واقعے کے حوالے سے بتایا کہ   فائرنگ کے واقعے میں  زخمی ایک چینی شہری کو سول اسپتال جبکہ باقی دو کو  جناح اسپتال منتقل کیا گیا ۔دیگر دونوں زخمیوں کی حالت بھی تشویشناک ہے ۔

واضح رہے کہ چینی شہری چاؤ کے قتل سے 5 ماہ پہلے 26 اپریل کو کراچی یونیورسٹی میں چینی استاذہ پر حملہ کیا گیا تھا جس میں تین چینی شہریوں سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے تھے ۔

جامعہ کراچی  میں  ہونے والے خوس کش حملے میں تین چینی باشندے ہلاک ہوئے جن کی شناخت کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہوانگ گوئپنگ، ڈنگ موپینگ، چین سائی اور ڈرائیور خالد کے نام سے ہوئی۔

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی تھی تاہم گزشتہ روز پیش آئے  حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔

متعلقہ تحاریر