سارہ قتل کیس: مقتولہ کے والد کا جلد از جلد ملزم شاہنواز کو تختہ دار پر لٹکانے کا مطالبہ

سینئر صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے شاہنواز امیر کے ہاتھوں بے دردی کے قتل ہونے والی سارہ کے والد انعام رحیم نے کہا کہ 3 سے 4 سماعت میں کارروائی کو سمیٹ  کر ملزم تختہ دار پر لٹکایا جائے، کیس میں  تاخیر کی گئی تو یہ سراسر نا انصافی ہوگی جیسا کہ نور مقدم کا کیس ہمارے سامنے ہے

سینئر صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے شاہنواز امیرکے بدترین تشدد اورظلم و ستم سے جہاں فانی سے کوچ کرجانے والی ان کی جواں سالہ بیوی سارہ کے والد انعام رحیم  کا کہنا ہے کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا ایسا ہوسکتا ہے ۔

سارہ انعام کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کے والد نے  کہا کہ سارہ میری سب سے لاڈلی بیٹی تھی۔ کوئی ایسا دن نہیں گزرتا تھا  کہ ہماری آپس میں گفتگو نہ ہو ۔

یہ بھی پڑھیے

سارہ انعام قتل: ملک اور بیرون ممالک حصول انصاف کیلئے آوازیں بلند ہوگئیں

سارہ کے والد نے انتہائی غمناک لہجے میں بتایا کہ ایک ماہ قبل میری بیٹی میرے ہمراہ تھی۔ ہم باہر گھومتے پھیرتے رہے تھے۔ میں نے اپنے بدترین خیالات میں بھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے ۔

سارہ انعام کے والد نے کہا کہ میں نے اسے انتہائی نازسے پالا تھا۔ وہ ایک بہت ہی ذہین اور محنتی لڑکی تھی۔ اس نے جہاں جہاں کام کیا وہ سب اسے دوبارہ اپنے پاس جاب کیلئے بلاتے رہتے تھے ۔

ایاز امیر کے بیٹے شاہنواز کے  ہاتھوں بے دردی کے قتل ہونے والی سارہ انعام کے والد نے مطالبہ کیا کہ کیس کی جلد از جلد سماعت کی جائے اور فوری طور پر فیصلہ سناکر ملزم کو موت کی سزا دی جائے ۔

انعام رحیم نے کہا کہ میری بیٹی کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا تاہم اب اگر کیس میں تاخیر کی گئی تو یہ سراسر ناانصافی ہوگی۔ 3 سے 4 سماعت میں کارروائی کو سمیٹا جائے اور ملزم کو تختہ دار پر لٹکایا جائے ۔

بد قسمت بیٹی کے غمناک والد نے کہا کہ اگر کیس کے فیصلے میں کوئی بھی تاخیر ہوئی تو لوگ اسے بھول جائیں گے اوراس طرح کے مزید جرائم ہوتے رہے گے۔ نور مقدم کا کیس ہمارے سامنے ہے ۔

انعام رحیم کا کہنا تھا کہ شاہنواز جیسے لوگ  امیر اور قابل خواتین کو ورغلاتے ہیں لیکن پھر وہ ان لڑکیوں کو ہراساں کرتے ہیں اور بالآخر انہیں  قتل کر دیتے ہیں۔ شاہنواز لالچی تھا اور اس کی نظر سارہ کے پیسوں پر تھی۔

یاد رہے کہ ایازامیر کے بیٹے شاہنواز نے گزشتہ ہفتے اپنی کینیڈین اہلیہ سارہ انعام کو بے دردی سے قتل کردیا تھا۔ واقعہ شہزاد ٹاؤن میں واقع ایک فارم ہاؤس میں پیش آیا جہاں ملزم اپنی والدہ کے ساتھ رہتا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

جانور ظاہر جعفر کو سزا مل جاتی تو شاید! بشریٰ انصاری کا سارہ انعام کے قتل پراظہار افسوس

واضح رہے کہ گزشتہ سال 20 جولائی کو  اسلام آباد میں ہی ایک امیر زادے  ظاہر جعفر نے سابق پاکستانی سفیر کی بیٹی نور مقدم کو   سخت تشدد کرکے  موت کے گھاٹ اتار دیا تھا ۔

اسلام آباد کی ایک عدالت نے رواں سال فروری میں نور مقدم کے قاتل  ظاہر جعفر کو سزائے موت سنائی جبکہ  جرم میں ملوث 2 ملازمین کو 10 ۔ 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

عدالت کی جانب سے 7 ماہ قبل سانئی گئی سزا پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوپایا جس کے وجہ سے ظاہر جعفر اورشاہنوازامیر جیسے بگڑے امیرزادے  لڑکیوں کو قتل کرتے رہے گے ۔

متعلقہ تحاریر