ایون فیلڈ کیس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو بری کردیا گیا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ کیس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو دی گئی سزا کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔ فیصلہ آج محفوظ کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز کی ایون فیلڈ کیس میں سزا کے خلاف دائر درخواست کو منظوری کرتے ہوئے ان کی سزا کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نےایون فلیڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔ مریم نواز کی سات سال اور کیپٹن (ر) محمد صفدر کو ایک سال کی سزا کالعدم قرار دے دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نوازاور ان کے شوہر کیپٹن (ر) محمد صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 2018 میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کو سات سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ سماعت کے موقع پر مریم نواز عدالت میں پیش ہوئیں۔

 نیب کے پراسیکیوٹر عثمان راشد چیمہ طبیعت کی خرابی کے سبب عدالت میں پیش نہ ہوئے۔

نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی نے دلائل مکمل کئے۔ ان کا کہنا تھاکہ نواز شریف نے پبلک آفس ہولڈر ہوتے ہوئے مریم نواز کے نام پر لندن پراپرٹیز خریدیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ دائر کی گئیں متفرق درخواستوں کے علاوہ نیب کے پاس کوئی کیس نہیں۔

جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ پراپرٹیز کی تفصیلات لینا بالکل بھی مشکل نہیں تھا۔ اگر نواز شریف کا کیس سے تعلق نہیں تو پھرمریم نواز کے خلاف نیب کا کیس نہیں بنتا۔

اس پر نیب پراسیکیوٹرنے کہا کہ مریم نواز، نواز شریف کی پراپرٹیز کی بے نامی مالک تھیں۔

نیب کا کیس مختلف ہے، ہم شریف فیملی کے موقف کو درست تسلیم نہیں کرتے۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ نیب کا کیس پھر صرف دو لیٹرز پر ہے جو وہاں سے آئے۔

نیب کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کچھ کے بعد سنایا گیا۔ جس کے تحت اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ نواز کے رہنما اور نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس سے بری کر دیا۔ مریم نواز کی سات سال اور کیپٹن صفدر کو ایک سال کی سزا کالعدم قرار دے دی گئی۔

متعلقہ تحاریر