نون لیگی نائب صدر مریم نواز کا انکی وڈیوز لیک کرنے کی دھمکیوں کا انکشاف

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے صحافیوں سے گفتگو میں انکشاف کیا کہ  نیب کی حراست کے دوران ان کی بنائی گئیں  وڈیوز لیک کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں  مگر میں انہیں کہتی ہوں کہ  وڈیوز لیک کریں تاکہ دنیا کو  پتہ لگے جیل میں کس طرح کا برتاؤ روا رکھا گیا

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ انہیں  نیب کی حراست بنائی گئیں ان کی وڈیوز لیک کرنے سے متعلق دھمکیاں دی جا رہی ہیں ۔

پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ان کی ویڈیو لیک ہونے پر انہیں بھی دھمکیاں مل رہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیے

عمران خان کی نازیبا وڈیو مریم نواز نے رکوائی، حامد میر کے دعوے نے سوالات کھڑے کردیے

مریم نواز نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہیں قومی احتساب بیورو (نیب) کی نگرانی میں قید کے دوران نائٹ سوٹ میں فلمایا گیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی مظلومیت کارڈ کااستعمال نہیں کیا تاہم اب انکشاف کر رہی ہوں کہ میری ویڈیو مبینہ طور پر نیب حکام نے کمرے میں گھس کر موبائل فون  سے بنائی تھی ۔

مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر نے سیاسی حریفوں کو چیلنج کیا کہ وہ وہ ویڈیو جاری کریں جو جیل کی کوٹھری میں ان کے ساتھ جو کچھ کیا اس کے لیے ان کی گندگی کو بے نقاب کرے گی۔

اس سے قبل اینکر پرسن حامد میر نے ٹی وی شو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ مریم نواز نے مبینہ طور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کی ایک متنازعہ ویڈیو لیک ہونے سے روک دیا تھا۔

حامد میر نے یہ دعویٰ وزیر دفاع اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف  کے انٹرویو کے دوران کیا تھا ۔

حامد میر نے کہا کہ ان کے پاس مصدقہ رپورٹ ہے کہ جب مسلم لیگ ن اقتدار میں آئی اور مریم نواز نے عمران خان کی فحش ویڈیو کو آن لائن لیک ہونے سے روکا تھا۔

 اینکر پرسن کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کو اپنے سیاسی حریفوں کی کچھ ویڈیوز بھی موصول ہوئی تھیں لیکن انہوں نے انہیں منظر عام پر لانے سے روک یا تھا ۔

تجزیہ کاروں کا کہنا تھا کہ مریم نواز کے بیان سے ویڈیو لیکس کے ذریعے سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی تصدیق ہوئی ہے جسے روکنا چاہیے اور تمام فورمز پر اس کی مذمت کی جانی چاہیے۔

 ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو نشانہ بنانے کے لیے ویڈیو لیک ہونے کا گھناؤنا سلسلہ بند کیا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

متعلقہ تحاریر