سیلاب کی صورتحال: اقوام متحدہ نے امداد کی اپیل 160ملین ڈالرسے پانچ گنا بڑھادی
اقوام متحدہ کے پاکستان کے لیے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے بتایا کہ ہم موت اور تباہی کی دوسری لہر میں داخل ہورہے ہیں اسلام اباد کی تیزی سے مدد نہیں کی گئی تو بڑا انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے ،پاکستانی حکومت سیلابی پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے پر قابو پانے کی کوشش میں مصروف عمل ہے
اقوام متحدہ نے پاکستان کیلئےامدادی اپیل میں پانچ گنا اضافہ کیا ہے۔ یو این حکام نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے اپنی انسانی امداد کی اپیل کو 160 ملین ڈالر سے پانچ گنا بڑھاکر 816 ملین ڈالر کردیا ہے۔
پاکستان کیلئے اقوام متحدہ کے رابطہ افسر جولین ہارنائس نے جنیوا میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے لیے اپنی انسانی ہمدری کی بنیاد پر امداد کی اپیل کو 16 کروڑ ڈالر سے پانچ گنا بڑھا کر 81 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سندھ اور بلوچستان کے سیلاب زدگان کو صحت کی تمام سہولتیں فراہم کی جائیں گی، ڈبلیو ایچ او
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے پاکستان کیلئے امداد کی اپیل بڑھانے کا مقصد ملک میں آنے والے بدترین سیلاب کے بعد پانی سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں اضافے پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہے۔
اقوام متحدہ کے پاکستان کے لیے انسانی ہمدردی کے کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے کہا کہ اب ہم موت اور تباہی کی دوسری لہر میں داخل ہورہے ہیں۔بارشوں اور طوفان سے 1700 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کی کہ اگر پاکستان کی تیزی سے مدد نہیں کی گئی تو وہاں بچوں کی بیماریوں میں بے انتہا اضافہ ہو جائے گا۔ متاثرہ علاقوں میں صحت ، غذا اور صاف پانی کی فراہمی میں تیزی لانی پڑے گی ۔
اس سے قبل وزارت خارجہ نے ایک پریس ریلیز کے ذریعے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ملکر 4 اکتوبر کو جینوا میں ایک اعلیٰ درجے کی فلش اپیل کا آغاز کرنے جا رہے ہیں۔
حکومت پاکستان کی طرف سے وزارتی سطح کی شرکت میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان، جنیوا میں ہونے والی تقریب میں ذاتی طور پر شرکت کریں گی۔
فلش اپیل تقریب میں وفاقی وزراء پروفیسر احسن قابال ، سردار ایاز صادق بھی شریک ہونگے ۔ پاکستان میں ریذیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس کے ساتھ اقوام متحدہ کی نمائندگی کریں گے۔