نیب قوانین میں ترامیم، سپریم کورٹ تحریک انصاف کی درخواست پر روزانہ سماعت کرے گی

چیف جسٹس نے درخواست کی سماعت میں ریمارکس دیئے کہ عدالت نے صرف بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی کا جائزہ لینا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ اب روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرے گی۔

سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں نیب ترامیم کے خلاف عمران خان کی دائر کردہ درخواست کی سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

چیف جسٹس سپریم کورٹ نے 62 ون ایف کو کالا قانون قرار دے دیا

نئے سائیں نئی ٹیم نئے ریٹ: کراچی کی زمینوں کو ٹھکانے لگانے کے منصوبے پر عملدرآمد تیز

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ اب روزانہ کی بنیاد پر درخواست کی سماعت کرے گی۔

عدالت نے عمران خان کے وکیل سے استفسار کیا کہ وہ دلائل کتنے وقت میں مکمل کرلیں گے۔

جس پر وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھاکہ وہ دو روز میں دلائل  مکمل کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاق نے گزشتہ سماعت پر جواب جمع کروانے کا کہا تھا۔

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ عدالت کے پاس ابھی تک وفاق کا جواب نہیں آیا جب کہ اٹارنی جنرل بھی موجود نہیں۔ نیب نے کہا تھا وہ اٹارنی جنرل کے دلائل کو اپنائیں گے۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیب نے اس حوالے سے  ابھی تحریری طور پر کچھ نہیں جمع کروایا۔

چیف جسٹس نے درخواست کی سماعت میں ریمارکس دیئے کہ عدالت نے صرف بنیادی حقوق اور آئین کی خلاف ورزی کا جائزہ لینا ہے۔

مقدمہ کی مزید سماعت کل بدھ کی دوپہر ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کر دی گئی۔

متعلقہ تحاریر