موسمیاتی تبدیلی: پاکستان نے عالمی فنڈ کے قیام کے لئے عرب ممالک سے تعاون طلب کر لیا
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا ہے ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک کے لیے موسمیاتی فنڈز جاری کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو) عرب ممالک پر مشتمل گروپ کے سفارتکاروں کے اعزاز میں استقبالیہ کا اہتمام کیا گیا۔
استقبالیہ کا مقصد عرب ممالک کو روانڈا میں 11 سے 15 اکتوبر کو منعقد ہونے والی آئی پی یو کی 145 ویں جنرل اسمبلی اجلاس میں پاکستان کی قومی اسمبلی کی جانب سے ایمرجنسی ایجنڈا آئٹم کے ذریعے ترقی پزیر ممالک میں موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے نقصانات کے ازالے کے لیے عالمی فنڈ کے قیام کے لیے قرارداد کی منظوری پر آئی پی یو کے ممبر ممالک برائے عرب ممالک گروپ کی حمایت حاصل کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
جامعہ این ای ڈی کا سنڈیکیٹ اجلاس، تنخواہوں کا معاملہ زیر غور آیا
ہیکرز کی آڈیو لیکس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے ڈیپ فیک آڈیوز جاری
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سفارتکاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے برادر عرب ممالک سے ملنے والی فراخدلانہ امداد قابل ستائش ہے، پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا تو عرب ممالک پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے رہے ہیں۔
انہوں نے سفارتکاروں کو بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی کے لیے عالمی فنڈ کے قیام پر برادر عرب ممالک کے تعاون کی ضرورت ہے۔
راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عالمی فنڈ کے قیام کے لیے سیکرٹری جنرل آئی پی یو کو خط ارسال کر رکھا ہے، خط میں قومی اسمبلی کی جانب سے عالمی فنڈ کے قیام کے لیے ہنگامی قرارداد کی منظوری کا مطالبہ کیا گیا ہے، قرارداد میں تجویز پیش کی گئی ہے کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے ملکوں کے ساتھ انصاف پر مبنی تعاون کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موسمیاتی تباہی کے ذمہ دار ترقی یافتہ ممالک اور بڑی کمپنیاں ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک اور بڑی کمپنیوں کو کاربن کے اخراج میں کمی لانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک کو موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک کے لیے موسمیاتی فنڈز جاری کرنے کی اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات آج پاکستان پر ہیں کل کسی دوسرے ملک ہو سکتے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ 11 سے 15 اکتوبر 2022 کو روانڈا میں 145ویں جنرل اسمبلی کا اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے، پاکستان کی قومی اسمبلی نے اس اجلاس میں عالمی ماحولیاتی فنڈ کی تجویز پیش کی ہے، پاکستان کو برادر عرب ممالک سے آئی پی یو جنرل اسمبلی اجلاس میں عالمی فنڈ کے قیام کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ پاکستان کو ماحولیاتی سانحے کے نتیجے میں بے پناہ جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے، سیلاب کی وجہ سے بیماریوں اور خوراک کے بحران کا خدشہ ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں کی وجہ سے ملکی معیشت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں، پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والی تباہی میں 30 بلین امریکی ڈالر سے زیادہ کا نقصان اٹھا چکا۔
عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے سفارتکاروں نے پاکستان کے ساتھ پیش آنے والے سانحہ کے نتیجے میں جانی و مالی نقصانات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کے پارلیمان اور حکومت پاکستان کی پارلیمان اور عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے سفارتکاروں نے اسپیکر کو یقین دلایا کہ عرب ممالک پاکستان کے ماحولیاتی انصاف کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں اور اس سلسلے میں وہ اپنی متعلقہ حکومتوں اور پارلیمانوں کو پاکستان کی قومی اسمبلی کے موقف کی تائید کرنے کا پیغام پہنچانے گے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اس وقت دنیا کا سب سے بڑے چیلنج ہے جس سے نمٹنے کے لیے تمام ترقی یافتہ خاص طور پر زیادہ آلودگی پھیلانے والے ممالک کو ترقی پذیر ممالک کے ساتھ خصوصی تعاون کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑا ہے، جس کا ازالہ ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے عالمی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے اجتماعی اور مخلصانہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان تاریخ کے سب سے بڑے سانحہ سے گزر رہا ہے عرب ممالک کو پاکستانی عوام کے دکھ اور مشکلات کا ادراک ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور تمام علاقائی اور عالمی فورم پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہیں۔