اسحاق ڈار کی چین سمیت عالمی اداروں سے 27 ارب ڈالر کے قرضوں سے ریلیف کی کوششیں

روئٹرز کوایک انٹرویو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سیلاب سے پاکستان کو27 ارب ڈالرزکے نقصانات کا سامنا ہے جبکہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کی لاگت 16 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی اس لیے کوشش ہے کہ 27 بلین ڈالر کے دو طرفہ قرضوں کی ری شیڈولنگ ہوجائے

سرکاری دورے پر امریکا میں موجود وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ چین سمیت عالمی مالیاتی اداروں سے 27 ارب ڈالر کے قرض کو موخر کروانے کی خواہش ہے اور اس کے لیے بھرپور کوشش کررہے ہیں۔

عالمی نشریاتی ادارے روئٹرز کو ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان 27 بلین ڈالر کے دو طرفہ قرضوں کی ری شیڈولنگ کا خواہاں ہے جوکہ زیادہ تر چین  کو دینے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

مسلم لیگی رہنماؤں کو لندن کے بعد امریکا میں بھی تضحیک آمیز نعروں کا سامنا

وفاقی وزیرخزانہ نے کہا کہ پیرس کلب کے تقریباً 27 ارب ڈالرکے قرضوں کی واپسی کی مقررہ مدت کو بڑھانے کی کوشش کریں گے۔ 23 ارب ڈالر چین کے قرضے واجب ادا ہیں۔

صحافی کے سوال پر کہ چین کے  23 ارب ڈالر کا قرضہ جات کی ری شیڈولنگ پر وہ قائل ہوجائیں گے تو اسحاق ڈار نے جواب دینے سے گریز کیا ۔

ڈار نے پاکستان کے قرض پر ڈیفالٹ ہونے اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام پر دوبارہ مذاکرات کے امکان کو مسترد کردیا ہے ۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ سیلاب سے سخت نقصان ہوا ہے۔ سیلاب سے 1700 افراد ہلاک جبکہ 80 لاکھ مکانات تباہ ہوچکے ہیں جسے بحال کرنے میں 3 سال کا عرصہ لگے گا ۔

انہوں نے بتایا کہ حالیہ سیلاب سے 32 ارب ڈالر کے نقصانات برداشت کرنے پڑے جبکہ تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرنو کی لاگت 16 ارب ڈالر سے تجاوز کرجائے گی۔

متعلقہ تحاریر