قائم علی شاہ کے بیٹے کی شازیہ مری کی بہن سینیٹر قرۃ العین مری پر تنقید

پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر قرۃ العین مری نے کہا کہ سیلاب کی وجہ ہم نہیں بلکہ  گرین ہاؤس گیسز پیدا کرے والے ممالک ہیں تو پی پی کے انتہائی سینئر رہنما قائم علی شاہ کے بیٹے نے کہا کہ متفق ہیں کہ سیلاب آپ کی وجہ سے نہیں آیا تاہم سیلاب کے بعد پانی کی نکاسی کا انتظام کرنا ہماری ذمہ داری نہیں تھی؟۔ ناقص ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور گورننس کا کیا ہوگا؟

پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر قرۃ العین مری کا کہنا ہے پاکستان آج جس سیلابی  صورتحال اور تکلیف میں مبتلا ہے اس کے لیے ہم ذمہ دار نہیں  بلکہ یہ دوسروں  کا کیا دھرا ہے۔ اتنے وسیع پیمانے پر تباہی سے نمٹنا آسان نہیں ہے ۔

پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر قرۃ العین مری نے ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ سیلاب سے پاکستان میں 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ دنیا کے کئی ممالک کی آبادی اتنی نہیں ہے تاہم اس تباہی کے ذمہ دار ہم نہیں کوئی اور ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سندھ میں تباہی: قائم علی شاہ کے صاحبزادے نے اپنی حکومت کی کارکردگی پر سوالات اٹھا دیئے

ان کا کہنا تھا کہ موسماتی تبدیلی کی وجہ سے آئے سیلاب سے لاکھوں گھر و مکانات تباہ و برباد ہوئے۔ سیکڑوں افراد جاں بحق ہوئے جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ہے۔ اتنا بڑے سانحے سے نمٹنا آسان عمل نہیں ہے ۔

پیپلزپارٹی کی سینیٹر نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہم نہیں بلکہ دوسرے ممالک ہیں جوکہ بڑی مقدار میں مضر صحت گیسز پیدا کرتے ہیں۔ پاکستان آج تکلیف میں ہے اس لیے نہیں کہ ہم نے گڑبڑ کی ۔

پیپلز پارٹی رہنما شازیہ مری کی بہن سینیٹر قرۃ العین مری کے بیان پر پیپلز پارٹی کے انتہائی سینئر رہنما  قائم علی شاہ کے صاحبزادے نے انہیں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ سیلاب  کے بعد صورتحال آپ کی ذمہ داری ہے ۔

پیپلزپارٹی کے انتہائی سینئر رہنما اور سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے صاحبزادے اسد علی شاہ نے قرۃ العین مری کے بیان پر کہا کہ گرین ہاوسز گیسز کے اخراج پر آپ کے بیان سے متفق ہیں کہ اس میں ہمارا حصہ نہیں ہے ۔

اسد علی شاہ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں میں زیادہ حصہ بڑے صنعتی ممالک کا ہے تاہم سیلاب کے بعد پانی کی نکاسی کا انتظام کرنا ہماری ذمہ داری نہیں تھی؟ ۔ ناقص ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور گورننس کا کیا ہوگا؟۔

یادرہے کہ سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے بیٹے اسد علی شاہ اس سے قبل بھی پیپلز پارٹی پر تنقیدکرتے رہے ہیں۔ وہ سیلاب سے نمٹنے میں سندھ حکومت کی ناکامی، نااہلی اور ناقص کاکردگی کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

اسد علی شاہ نے اپنے متعدد ٹوئٹس میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں سندھ حکومت کی کارکردگی کا کچا چٹھا کھولتےہوئے کہا کہ بارش کے 3 ہفتوں بعد بھی انتظامیہ اہم ترین کام سے لاعلم ہے کہ معمولات زندگی کی بحالی کیلیے  پانی کیسے نکالا جائے۔

متعلقہ تحاریر