توشہ خانہ کیس: عمران خان نااہل قرار، پی ٹی آئی کا شدید ردعمل سامنے آگیا
چیئرمین الیکشن کمیشن پاکستان سکندرسلطان راجا کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دے دیا ہے، ای سی پی کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ چیئرمین الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجا سمیت تمام ارکان نااہل ہے ۔ان کو عمران خان کونا اہل دینے کا اختیار ہی نہیں ہے
الیکشن کمیشن پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دیدیا۔ چیئرمین ای سی پی سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ نے فیصلہ سنادیا ہے ۔
چیئرمین الیکشن کمیشن پاکستان سکندر سلطان راجانے تحریک انصاف کے چیئرمین سابق وزیراعظم عمران خان توشہ خانہ کیس میں نااہل قرار دے دیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
الیکشن کمیشن توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کو کیوں نااہل نہیں کرسکتا؟
چیئرمین ای سی پی سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 4 رکنی بینچ کی جانب سے سنایا جانے والا فیصلہ الیکشن کمیشن نے توشہ خانہ کیس کا فیصلہ 19 ستمبرکو محفوظ کیا تھا۔
مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی بیرسٹر محسن نواز رانجھا نے عمران خان کے خلاف سپیکر قومی اسمبلی کے پاس آئین کے آرٹیکل 63 (ٹو) کے تحت ریفرنس دائر کیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان نے سرکاری توشہ خانہ سے تحائف خریدے مگر الیکشن کمیشن میں جمع کرائے گئے اثاثہ جات کے گوشواروں میں انھیں ظاہر نہیں کیا، اس طرح وہ ’بددیانت‘ ہیں، لہٰذا انھیں آئین کے آرٹیکل 62 ون (ایف) کے تحت نااہل قرار دیا جائے۔
پی ٹی آئی کے قائدین کی جانب سے ان الزامات کی تردید کی جاتی رہی ہے۔
توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے موقف اختیار کیا تھا کہ الیکشن کمیشن عدالت نہیں بلکہ کمیشن ہے، جب تک ہائی کورٹ کی نگرانی نہ ہو کوئی ادارہ عدالت نہیں بن جاتا۔
اس ریفرنس میں الیکشن کمیشن میں پانچ سماعتیں ہوئیں جس کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا۔
دستاویز میں یہ الزام بھی لگایا گیا ہے کہ عمران خان نے ’جانتے بوجھتے‘ توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کو چھپایا اور یہ کہ انھوں نے ‘قبول کیا ہے جیسا کہ مختلف میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ انھوں نے یہ تحائف فروخت کیے۔ لیکن الیکشن کمیشن کے دستاویزات میں ان کی فروخت بھی چھپائی گئی۔
دستاویز کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان کو اپنی حکومت کے دوران کل 58 تحائف ملے جن میں مختلف اشیا تھیں۔ یہ تحائف عمران خان نے توشہ خانہ سے 20 اور بعدازاں 50 فیصد رقم ادا کر کے حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ ریفرنس میں متفقہ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیر اعظم عمران خان کو الزامات ثابت ہونے پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا جبکہ ان کی قومی اسمبلی کی نشستیں خالی قرار دے دی گئی اور کہا گیا کہ عمران خان اور قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے ان کی نشست پر انتخابات کرائے جائیں گے۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے میں کہا گیا کہ عمران خان کرپٹ پریکٹس کے مرتکب ہوئے۔الیکشن کمیشن نے عمران خان کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر فول پروف سکیورٹی طلب کی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر آنسو گیس کے شیل بھی بڑی تعداد میں ریڈ زون میں موجود پولیس اہلکاروں کے پاس پہنچا دیے گئے تھے۔
اسلام آباد انتظامیہ نے ایس ایس پی کی نگرانی میں سکیورٹی تعینات کی تھی جس میں ایک ایس ایس پی ، 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت ساڑھے 11 سو پولیس،رینجرز اور ایف سی کے اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
الیکشن کمیشن میں آج غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند رہا جب کہ ریڈ زون میں بھی داخلہ محدود کردیا گیا تھا۔
الیکشن کمیشن کے فیصلے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے شدید ردعمل دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آئین پاکستان پر حملہ ہے ۔
فواد چوہدری نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ پاکستان کے آئین و قانون پر حملہ ہے ۔ ملکی اداروں پر حملہ ہے ۔ ای سی پی نے عوام کے منہ پر تھپڑ مارا گیا ہے۔
سابق وزیر اطلاعات نے کہا کہ چیئرمین الیکشن کمیشن سکندر سلطان راجا سمیت تمام ارکان نا اہل ہے ۔ان کو عمران خان کو نااہل دینے کا اختیار ہی نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ فیصلے سے قبل الیکشن کمیشن حکام کی جانب سے فول پروف سکیورٹی طلب کرنے کے بعد کمیشن کے اطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
پی ٹی آئی کارکنوں کے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر ایس ایس پی کی نگرانی میں سکیورٹی تعینات کی جس میں ایک ایس ایس پی ، 5 ایس پیز ، 6 ڈی ایس پی سمیت ساڑھے 11 سو اہلکار تعینات کیے گئے ہیں ۔