کیڈٹ کالج مری میں بچے سے اجتماعی جنسی زیادتی، مین اسٹریم میڈیا سے خبرغائب
لاہورکے رہائشی محمد عامر نامی شخص کی جانب سے درج کروائی گئی ایف آئی آر کے مطابق ان کے نابالغ بیٹے جوکہ کیڈٹ کالج مری میں ساتویں جماعت کا طالبعلم ہے اسے کالج کے چار سینئر طلباء نے رات گئے اسلحے کے زرو پر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ پرنسپل نے کارروائی کرنے کے بجائے بچے کو خاموش نہ رہنے پر اسکول سے نکالنے کی دھمکیاں دیں

مری کے کیڈٹ کالج میں ساتویں کلاس کے بچے کوحسن آفریدی، شاہنواز، تیمور اور سعود نامی چار سینئر طلباء ہوسٹل کے کمرے میں اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ پرنسپل بھی ملزمان کی پست پناہی کرتا رہا ۔
لاہور کے رہائشی ایک محمد عامر نامی ایک شخص نے پولیس میں ایک ایف آئی آر درج کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے نابالغ بیٹے جوکہ مری کے ایک کیڈٹ کالج میں زیر تعلیم ہے اسے کالج کے ہوسٹل میں سینئر طلبا ء نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
قمبر شہدادکوٹ میں قاری نے معصوم بچے سے جنسی زیادتی کر ڈالی
محمد عمران نامی شخص کی جانب سے درج کروائے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ 16 اکتوبر کو بیٹے سے فون پر بات ہوئی تو وہ بہت گھبرایا اور سہما ہوا لگ رہا تھا جس پر اس سے وجوہات جاننے کی کوشش کی گئی تو اس نے دلخراش سانحے کے بارے میں بتایا ۔
متاثرہ بچے کے والد نے کہا کہ معاملے کی سن کر رات گئے میں ہوسٹل پہنچا جہاں میرا بچہ سخت گھبرایا اور سہما ہوا تھا تاہم مجھے دکھ کر اس کے حواس بحال ہوئے اور اس نے اپنے پر بیتے بدترین و انسانیت سوز واقعے سے آگاہ کیا ۔
ایف آئی آر کے مطابق بچے نے بتایا کہ رات 12 بجے کے قریب حسن آفریدی، شاہنواز، تیمور اور سعود نامی چار سینئر طلباء ہوسٹل کے کمرے میں داخل ہوئے اور ان کے پاس پستول بھی تھا جس پر انہوں نے جان سے مارنے کی دھمکی دیتے ہوئے اس سے جنسی زیادتی کی ۔
متاثرہ بچے کے والد نے کہا کہ واقعے کے اگلے دن صبح میرے بیٹے نے تمام تر صورتحال سے پرنسپل کو آگاہ کیا جس پر بجائے اس نے ملزمان کو خلاف کارروائی کرنے کے میرے بیٹے کا دباؤ ڈالا کہ واقعے کا کسی اور کو مت بتانا اور کالج سے نکال دونگا ۔
مری کے کیڈٹ کالج میں پیش آئے اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعے سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا ہے ۔ ٹوئٹر صارفین نے میں اسٹریم میڈیا سے سوالات پوچھیں کہ اس خبر کو کیوں دبایا جا رہا ہے ۔
اسلام آباد اپڈیٹ نامی ایک ٹوئٹر ہینڈل پر کہا گیا ہے کہ کیڈٹ کالج مری میں ساتویں کلاس کے بچے سے سینیئر طلباء کی جنسی زیادتی کا مقدمہ درج ہوگیا ہے مگر میڈیا چینل پہ خبر نہیں ہے کیونکہ جرم مدرسے کی حدود میں نہیں ہوا۔
کیڈٹ کالج مری میں ساتویں کلاس کے بچے سے سینیئر طلباء کی جنسی زیادتی، پرنسپل کو بتایا تو اس نے بچے کو ڈرا دھمکا کر خاموش رہنے کا کہا، لیکن بچے نے اپنے والد کو بتایا جس نے FIR درج کروا دی، آج دوسرا دن ہے لیکن کسی میڈیا چینل پہ خبر نہیں ہے کیونکہ جرم مدرسے کی حدود میں نہیں ہوا. pic.twitter.com/hCtCQmXCtf
— Islamabad Updates (@IslamabadViews) October 21, 2022
محمد فیاض نامی ایک صارف نے کہا کہ سوائے ایکسپریس نیوز کے علاوہ کسی دوسرے پر چینل پر یہ خبر نہیں چلی تاہم انہوں نے بھی کیڈٹ کالج کا نام لینے کے بجائے نجی ہاسٹل میں پیش آئے واقعے کا بتایا ۔
سوائے ایکسپریس نیوز کے کسی نے یہ خبر نہیں چلائی،اس نے بھی خبر نجی ہاسٹل کہہ کر چلائی
— Muhammad Fayaz (@MMD_Patriot) October 21, 2022
محمد زبیر نامی صارف نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ہمارے ہاسٹلز میں عام ہوگئے ہیں۔ ہوسٹلز کے سربراہوں کو اس طرح کے واقعات پر نظر رکھنی چایئے اور والدین کو بھی چاہیے کہ وہ خلا کو کم کریں تاکہ بچے ایسی باتیں بتائیں۔
These incidents are common in hostels. The head of institutions/ provosts/wardens etc. should keep a strict watch on the students activities to make sure everyone is safe and free to communicate hs/r problems. Parents should also reduce gaps so thr child tell abt such things.
— MuhammadZubairKtk (@mzubair977) October 21, 2022
دوسری جانب راولپنڈی پولیس نے کیڈٹ کالج کے ہاسٹل میں جنسی زیادتی کرنے والے چار افراد میں سے 2 کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ حکام نے کہا کہ مزید ملزمان کی گرفتاری کے چھاپے مارے جارہے ہیں ۔
راولپنڈی پولیس نے مری کے کیڈٹ کالج میں لڑکے کے ساتھ اسلحہ کی نوک پر زیادتی کرنے والے 02 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے راولپنڈی پولیس کی ٹیمیں کارروائی کر رہی ہیں۔ pic.twitter.com/wHQe6jp3sP
— Islamabad Updates (@IslamabadViews) October 21, 2022
اسلام آباد اپڈیٹ کے ایک پیغام میں بتایا گیا ہے کہ راولپنڈی پولیس نے کیڈٹ کالج میں لڑکے کے ساتھ اسلحہ کی نوک پر زیادتی کرنے والے 02 ملزمان کو گرفتار کر لیا ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے راولپنڈی پولیس کی ٹیمیں کارروائی کر رہی ہیں۔