رانا ثناء اللہ کی ارشد شریف کے خلاف مقدمات سے متعلق سوالات پر ٹال مٹول

وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مقتول سینئر صحافی ارشد شریف کے خلاف مقدمات سے متعلق سوالات کا مبہم جواب دیا ، جس کی وجہ سے صحافی ملک چھوڑ کر جانے پر مجبور ہوئے تھے۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ مقتول سینئر صحافی ارشد شریف کے خلاف مقدمات سے لاعلم ، سوالات کے غیرواضح جوابات ، یہ وہ مقدمات تھے جن کی وجہ سے ارشد شریف کو ملک چھوڑ کر جانا پڑا تھا۔

جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مقتول سینئر صحافی کے خلاف درج مقدمات سے لاعلمی کا اظہار کیا ، تاہم ان کا کہنا تھا کہ میں ارشد شریف کے خلاف بننے والے کیسز پر بات کروں گا ، حکومت ان کے اہلخانہ کے تحفظات دور کرنے کے لیے تیار ہے۔

ارشد شریف قتل کیس پر جوڈیشل کمیشن کے حوالے سے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو تجویز دی ہے کہ وہ تفتیش کاروں کو جلد از جلد تحقیقاتی رپورٹ جاری کرنے کا حکم دیں۔

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا ہے کہ جوڈیشل کمیشن 30 دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان ارشد شریف کے قتل کیس کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر عمران خان کو اینکر پرسن کو جان سے مارنے کی دھمکیوں کا علم ہوتا تو انہیں پبلک کرنا چاہیے تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف نے ملک چھوڑنے کا اشارہ نہیں کیا۔

سینیٹر اعظم سواتی کے تشدد کے الزامات سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ حکومت اعظم سواتی کی درخواست پر انکوائری کمیشن تشکیل دینے کو تیار ہے ، اور جو الزامات ہو لگا رہے اگر وہ سچے ثابت ہو گئے تو ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کے لیے بھی تیار ہے۔

سینئر صحافی، ٹی وی اینکر اور یوٹیوبر ارشد شریف کو اتوار کی رات کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں قتل کر دیا گیا۔ ارشد شریف کا شمار پاکستان کے معروف تحقیقاتی صحافیوں میں ہوتا ہے جنہوں نے ملکی اور بین الاقوامی میڈیا کے لیے ملک کے اہم سیاسی واقعات کی کوریج کی۔

کینین پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان صحافی ارشد شریف کے سر میں گولی لگنے سے ہلاکت ہوئی ، فائرنگ کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب ان کے ڈرائیور نے مبینہ طور پر روڈ بلاک کی خلاف ورزی کی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور ارشد شریف کی بیوہ جویریہ صدیقی نے ارشد شریف کی موت کو ٹارگٹ کلنگ قرار دے دیا ہے۔

مقتول صحافی ارشد شریف کی میت بدھ کی صبح نجی ایئرلائن کے طیارے کے ذریعے اسلام آباد پہنچائی گئی تھی۔ اسلام آباد ایئرپورٹ پر اہل خانہ، صحافیوں اور سیاسی رہنماؤں نے میت کا استقبال کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ارشد شریف مرحوم کی نماز جنازہ کل فیصل مسجد اسلام آباد میں دوپہر 2 بجے ادا کی جائے گی ، جب کہ انہیں جمعرات کو وفاقی دارالحکومت میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

متعلقہ تحاریر