وزیراعظم شہبازشریف کی جہازی سائز کابینہ 75 ارکان تک پہنچ گئی

وزیر خزانہ اسحاق ڈار اہم عہدوں پر قریبی ساتھیوں کی تعیناتیاں کروا کے اپنے اختیارات کو مزید مستحکم کررہے ہیں، رواں ماہ 5 اکتوبر کو ان کے قریبی ساتھی طارق باجوہ جبکہ گزشتہ روز طارق پاشا کو وزیراعظم نے معاون خصوصی مقرر کیا جس کے بعد کابینہ ارکان کی تعداد 75 ہوگئی

وزیراعظم شہبازشریف نے طارق محمود پاشا کی بطورمعاون خصوصی برائے ریونیوتقرری کی منظوری دے دی۔ طارق پاشا شہبازشریف کی زیرقیادت جہازی کابینہ کے75ویں رکن ہوں گے۔

وزیراعظم نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے قریبی ساتھی طارق  محمود پاشا کو معاون خصوصی ریونیو تعینات کرنے کی منظوری دے دی، وہ شہباز شریف کی زیرقیادت جہازی کابینہ کے75 ویں رکن ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم شہبازشریف کی جہازی کابینہ نے تمام سابق حکومتوں کے ریکارڈ توڑ ڈالے

وزیراعظم نے رولز آف بزنس1973کے قاعدہ 4(6) کے مطابق طارق محمود پاشا کو وزیر مملکت کے عہدے کے ساتھ وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے ریونیو تعینات کرنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔

معاون خصوصی برائے ریونیو طارق پاشا وزیراعظم شہباز شریف کی جہازی سائز کابینہ کے 76 رکن ہونگے۔ گزشتہ روز وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

طارق محمود پاشا کی معاون خصوصی تعیناتی سے قبل رواں ماہ 5 اکتوبر کو وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے کہنے پر وزیراعظم شہبازشریف نے طارق باجوہ کو بھی معاون خصوصی برائے خزانہ مقرر کیا تھا ۔

مسلم لیگ نون کے دور حکومت میں طارق باجوہ کو گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایف بی آر اور وفاقی سیکریٹری خزانہ کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹیو سروس ریٹائرڈ افسر ہیں ۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اہم عہدوں پر قریبی ساتھیوں کی تعیناتیاں کرواکے اپنے اختیارات کو مزید سے مستحکم کررہے ہیں۔ وہ پی ایم سیکرٹریٹ کے اجلاس بھی صدارت بھی کررہے ہیں۔

گزشتہ روز وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا احمد جواد نے اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تاہم اگروہ استعفیٰ نہیں دیتے تو وزیراعظم شہبازشریف کی کابینہ کا سائز 76 ہوجاتا جو اب 75 پر ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی کابینہ میں کئی وزراء ، وزرائے مملکت ، مشیر و معاون خصوصی ایسے بھی ہیں جنہیں تاحال کوئی قلم دان نہیں دیا گیا مگر وہ قومی خزانے پر بطور وزیر اپنے تمام واجبات وصول کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر34 اور وفاقی وزارتوں کی تعداد 33 ہے۔ جاوید لطیف کئی ماہ سے بغیرکسی قلمدان کے وفاقی وزیر ہیں۔ وزارت نہ ہونے کے باعث چوہدری سالک حسین کو وزارت یا ڈویژن نہیں بلکہ سرمایہ کاری بورڈ کا قلمدان دیا گیا۔

وزارت توانائی کے دو ڈویژنز میں سے پاور ڈویژن کا قلمدان خرم دستگیر جبکہ پٹرولیم ڈویژن کا وفاقی وزیر کوئی نہیں بلکہ مصدق ملک کو وزیر مملکت کا قلمدان دیا گیا۔سعد رفیق کے پاس وزارت ریلویز سمیت ہوا بازی ڈویژن کا قلمدان بھی ہے۔

متعلقہ تحاریر