ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی: ممبر الیکشن کمیشن اور عمران خان کے وکیل کے درمیان دلچسپ مکالمہ

الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔

الیکشن کمیشن نے این اے 45 ضمنی الیکشن میں عمران خان کیخلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی، اس دوران ممبر الیکشن کمیشن اور عمران خان کے وکیل میں دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔

این اے 45 ضمنی الیکشن میں عمران خان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت ہوئی، چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی کمیشن نے سماعت کی۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم کا دورہ چین: احسن اقبال دورے کے فوائد گنوانے لگے مریم اورنگزیب کی عمران خان پر تنقید

نواز شریف کا عمران خان کو فیس سیونگ نہ دینے کا مشورہ، فواد اور شہباز کا کرارا جواب

عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر اور ممبر الیکشن کمیشن کے درمیان  اس موقع پر دلچسپ مکالمہ ہوا۔

ممبر الیکشن کمیشن نے عمران خان کے بارے میں سوال کیا کہ کیا کبھی وہ ہمارے پاس بھی آئیں گے۔؟

جس پر ان کے وکیل نے جواب دیا کہ جی انشاءاللہ وہ کبھی آئیں گے لیکن آج بلانے والا کیس نہیں ہے۔

چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا جی بالکل یہ توہین کمیشن والا کیس نہیں ضابطہ اخلاق والا کیس ہے۔

ممبر الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ وکالت نامہ ضروری ہے گزشتہ روز خان صاحب نے کہا کہ سپریم کورٹ میں بیان حلفی سے تعلق نہیں۔

عمران خان کے وکیل نے کہاکہ ہمیں جواب دینے کیلئے زیادہ وقت نہیں ملا ، 30 اکتوبر کو نوٹس ملا ، چیف الیکشن کمشنر نے کہاکہ آئندہ سماعت سے قبل تحریری جواب جمع کرائیں۔

بعدازاں الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس کی سماعت 7 نومبر تک ملتوی کردی۔

متعلقہ تحاریر