دوسرا دن: حکومتی رہنما عمران خان مخالف بیانیہ بنانے میں مصروف

رہنما پیپلز پارٹی فیصل کریم کنڈی ، معاون خصوصی عطاءاللہ تارڑ ، سعید غنی ، سینیٹر پلوشہ خان ، وفاقی وزیر خرم دستگیر اور رہنما ن لیگ عظمیٰ بخاری نے بدھ کے روز عمران خان کے خلاف پریس کانفرنسز کی منڈی لگا دی۔

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عمران خان کا لانگ مارچ ہوسِ اقتدار کا مارچ ہے، وزیراعظم  کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ عمران خان کو کسی کی مس کال کا انتظار ہے ، عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بھارتی فوج کا ایک ریٹائرڈ فوجی عمران خان کے لیے چندے کی اپیل کررہا ہے ، وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ایک ایسا فسادی کھڑا ہوگیا جس نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا گیا ، جبکہ رہنما ن لیگ عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ عمران خان کو نیا شوق مارشل لاء لگانے کا ہوا ہے لیکن یہ شوق پورا نہیں ہونے دیں گے، جبکہ رہنما پی پی پی سعید غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی بطور جماعت کرپٹ جماعت ہے، یہ وہ جماعت ہے جو حکومت میں تھی تو اس وقت بھی ایک کرپٹ جماعت تھی۔

جاوید لطیف کی عمران خان پر لفظی گولہ باری

دن کے آغاز پر سب سے پہلے پریس کانفرنس وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے کی ۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو ہٹانے کا اعتراف کچھ لوگ کریں گے کہ انہوں نے ہٹاکر اچھا کام نہیں کیا۔

یہ بھی پڑھیے

ارشد شریف قتل کیس پر بنائے گئے کمیشن کے سامنے پیش ہونے کو تیار ہوں، عمران خان

توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ نے عمران خان سے تحریری جواب طلب کرلیا

جاوید لطیف نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں ایک ایسا فسادی کھڑا ہوگیا جس نے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا کہ کسی طرح سے پاکستان کی معیشت کو تباہ کردیا جائے ، عمران نیازی ریاست سے کھیل کھیل رہا ہے اور اداروں کے خلاف زہر گھول رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا عمران نیازی کو کھلا کھیل کھیلنےکی اجازت دی جاتی رہے گی؟

رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ بچے بچیوں کو خونی مارچ میں لایا جارہا ہے، ریاست آئین کی پاسداری کرنے والوں سے بات چیت کرتی ہے، ہمیں معلوم ہے جو عمران خان نے اسلام آباد کے ارد گرد پلاننگ کی ہوئی ہے، ہم اسی دن سرپرائز دیں گے، ہمارے علم میں ہے کہ کہاں سے فنڈنگ ہو رہی ہے۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کسی بیک چینل سے عمران خان سے نہ کوئی رابطہ ہے اور نہ کریں گے، اس نے کوئی ایسا موقع نہیں جانے دیا جس سے ملک کو نقصان پہنچے، دوست ممالک بھاری سرمایہ کاری سے ملک کو سنبھال رہے ہیں تو پھر فتنہ 2014 والی پوزیشن پر آگیا ہے۔

وفاقی وزیر خرم دستگیر نے عمران خان نشانے پر رکھ لیا

دن کی دوسری پریس کانفرنس وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کا لانگ مارچ ہوسِ اقتدار کا مارچ ہے، ہوس اقتدار مارچ اب قاتل مارچ بنتا جا رہا ہے، لانگ مارچ کے باعث گوجرانوالہ میں معمولات زندگی متاثر ہیں ، گوجرانوالہ کے مزدورں او ر کاروباری برادری سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں، اگر لانگ مارچ والے اسلام آباد پُرامن احتجاج کے لیے آرہے ہیں تو ضرور آئیں۔

وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ 12اگست کو قومی اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اور اکتوبر 2023 میں عام انتخاب ہونے ہیں، اگر عمران خان کو الیکشن کی جلدی ہے تو پنجاب اور خیبر پختونخواہ کی اسمبلیاں توڑ دیں، حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی،عمران خان لانگ مارچ میں لوگوں کو اکھٹا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں غیر ملکی سفارتخانوں اور شہریوں کی زندگی کی حفاظت وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے، گوجرانوالہ کی عوام نے فسادی مارچ کو بینروں کے ذریعے مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس رفتار سے یہ مارچ رینگ رہا ہے جب تک یہ اسلام آباد پہنچے گا تو نئے انتخابات کی تاریخ دے دی جائے گی، عمران خان کی یہ ساری سرگرمیاں صرف اور صرف ہوس اقتدار کے لیے ہے۔

عظمیٰ بخاری کے بھی عمران خان پر حملے

آج کی تیسری پریس کانفرنس لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان عظمیٰ زاہد بخاری نے کی۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو نیا شوق مارشل لاء لگانے کا ہوا ہے لیکن یہ شوق پورا نہیں ہونے دیں گے، بلکہ اس کی زبان کھینچ لیں گے۔

ان کا کہنا تھا عمران خان نے جمہوریت کے لئے کیا ہی کیا ہے جو مارشل لاء کی بات کررہے ہیں۔ عمران خان کے فتنہ کے سامنے ریاست سرنڈر نہیں کرے گی۔

عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جب بھی فوجی حکومت آئی تو وزیراعظم کو ہتھکڑی لگاکر جیل بھیج دیاگیا، اگر ملک میں مارشل لاء ہوتا تو عمران خان کال کوٹھری میں ہوتے ، عدلیہ دیکھ لے ملک میں مارشل لاء لگانے کی بات کررہا ہے اگر کسی کو غلط فہمی ہو کہ عمران خان جمہوری آدمی ہے تو یہ سیاسی گدھ ہے، عمران خان تم سیاسی بلا ہو ملک کی اخلاقیات اور معیشت کو تم کھا گئے۔

عظمی زاہد بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان تم سے فارن فنڈنگ اور کرپشن پر احتساب ہوگا اس لئے تو مارشل لاء کو دعوت دینے کی بات کررہے ہو۔ عمران خان نے اسمبلی توڑی اور صدر نے سپورٹ کیا اب دیکھنا لاڈلے کو کب تک لاڈلا رکھنا ہے۔

فیصل کریم کنڈی کے عمران خان لفظوں کے حملے

پریس کانفرنسز کا حصہ بنتے ہوئے وزیراعظم  کے معاون خصوصی اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فیصل کریم کنڈی نے پریس کانفرنس کرڈالی۔ ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے عمران خان کو کسی کی مس کال کا انتظار ہے۔

پیپلز پارٹی کی سینیٹر پلوشہ خان کے ہمراہ پریس کانفرنس میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ عمران خان کا لانگ مارچ سمجھ سے بالاتر ہے، یہ مارچ 1 بجے شروع ہو کر 5 بجے ختم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلے جو بائیڈن کی مس کال کا انتظار کرتے تھے لگتا ہے اب کسی اور کی مس کال کے منتظر ہیں۔

فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تعیناتی کا معاملہ وزیراعظم کا ہے، عمران خان اسلام آباد پہنچے گا تو بتائیں گے کیا اقدامات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سارا دن جھوٹ بولتا ہے اور لوگوں کو اشتعال دیتا ہے ، پی ٹی آئی سربراہ کا اگلا ٹھکانہ اڈیالہ جیل ہے۔

پلوشہ خان نے کہا کہ عمران خان کا نشانہ حکومت نہیں بلکہ ادارے ہیں، اس کے مذموم مقاصد ہیں جس کے پیچھے دشمنان پاکستان ہیں۔

عمران خان معاون خصوصی عطاءاللہ تارڑ کے نشانے پر

وزیراعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا پی ٹی آئی کا لانگ مارچ دن بدن آزادی مارچ سے خونی مارچ بنتا جارہا ہے۔ عمران خان کو بہت سے کیسز میں سزا بھی ہوسکتی ہے۔

انہوں کا کہنا تھا عمران خان نے کراچی کے بزنس مین طارق شفیع کو منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا گیا، عمران خان کو نوٹس جاری کیے گئے ہیں، جس کا جواب ابھی تک نہیں دیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو سائفر کے معاملے پر نوٹس بھیجا گیا تھا اور وہ اگست سے بیرون ملک ہیں۔

لیگی رہنما عطاء تارڑ نے پاکستان تحریک انصاف کے لاہور سے شروع ہونے والے آزادی مارچ کو“ گوگی بچاؤ مارچ ہے“ قرار دے دیا۔

سعید غنی کے عمران خان پر تابڑتوڑ حملے

وزیر محنت و افرادی قوت سندھ سعید غنی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بطور جماعت کرپٹ جماعت ہے، عمران نازی کو غیر ملکی طاقتوں نے جو پیسہ دیا ہے اس کی تحقیقات ہونا چاہئے اور وہ پیسہ اس سے وصول بھی ہونا چاہئے۔ عمران نازی اس وقت ایک ملک دشمن ہے اور ملکی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔

سعید غنی نے کہا کہ ہمیں بلدیاتی انتخابات کا کوئی خوف نہیں ہے لیکن اگر انتظامیہ اور پولیس کو مشکلات ہیں اور سیکورٹی کو لے کر کوئی تحفظات ہیں تو یہ مناسب بات ہے کہ وہ الیکشن کمیشن کو اس سے آگاہ کررہے ہیں کہ انہیں سیکورٹی کو لے کر خدشات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے حالیہ فیصلے میں بھی ہے کہ پی ٹی آئی نے غیر ملکی 350 کمپنیوں سے فنڈز لئے جو کہ قانون کے مطابق غلط ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ جماعت ہے جس نے بھارتیوں اور اسرائیلیوں سے فنڈز لئے، انہوں نے کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کسی جماعت کو اگر بھارتی اور اسرائیلی فنڈز دیں گے تو کیوں دیں گے ۔ ؟

سعید غنی نے مزید کہا کہ عمران خان گزشتہ چار سے پانچ ماہ سے جو کچھ اس ملک میں سرگرمیاں کررہا ہے، وہ ہماری فوج کو متنازعہ بنا رہا ہے، وہ الیکشن کمیشن کو متنازعہ بنا رہا ہے، وہ عدلیہ کو متنازعہ بنا رہا ہے، وہ پارلیمنٹ کو بے توقیر کررہا ہے ، وہ ہمارے معاشرے کو تباہ کررہا ہے ،یہ وہ سارے کام ہے جو دشمن ہمارے ملک میں چاہتا ہے اور عمران نازی ان دشمنوں کے ایجنڈے پر کام کررہا ہے کیونکہ اس کام کے لئے عمران نیازی کو پیسہ دیئے گئے ہیں۔

متعلقہ تحاریر