اعظم سواتی سپریم کورٹ کوئٹہ کمپلیکس میں نہیں ٹھہرے، عدالت عظمیٰ نے بیان جاری کرکے جان چھڑا لی
ترجمان کا کہنا ہے کہ سینیٹر اعظم سواتی نے سپریم کورٹ کے ججز ریسٹ ہاؤس کوئٹہ میں قیام نہیں کیا تھا بلکہ انہوں نے کوئٹہ میں واقع بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس میں قیام کیا تھا۔
سینیٹر اعظم خان سواتی کی مبینہ ویڈیو لیک کا معاملہ ، سپریم کورٹ آف پاکستان کے ترجمان نے وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ اعظم خان سواتی نے کوئٹہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمپلیکس میں کبھی قیام نہیں کیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے اپنے وضاحتی بیان میں مزید کہا ہے کہ سینیٹر اعظم خان سواتی نے بلوچستان جوڈیشل اکیڈیمی میں قیام کیا تھا جو سپریم کورٹ آف پاکستان کے زیر انتظام نہیں آتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسحاق ڈار کو سعودی عرب اور چائنا سے 13 ارب ڈالر کا پیکج ملنے کی امید
عمران خان کا منگل کے روز سے وزیرآباد سے لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
ترجمان کا کہنا ہے کہ اعظم خان سواتی کی پریس کانفرنسز اور سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں میں الزام لگایا جارہا ہے کہ اعظم خان سواتی کی جو مبینہ ویڈیو ریکارڈ کی گئی تھی وہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمپلیکس کوئٹہ میں ریکارڈ کی گئی تھی۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر محمد اعظم خان سواتی کی مبینہ ویڈیو کے معاملے پر سپریم کورٹ کے ججز ریسٹ ہاؤس کوئٹہ میں قیام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں (اعظم سواتی) نے کوئٹہ میں واقع بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس میں قیام کیا تھا۔
سپریم کورٹ کے اسلام آباد میں جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق جوڈیشل ریسٹ ہاؤس کوئٹہ کا انتظام اور نگرانی رجسٹرار آفس سپریم کورٹ کے پاس ہے اور اس میں صرف موجودہ اور ریٹائرڈججز ہی قیام کرسکتے ہیں۔
اعظم سواتی نے سپریم کورٹ ریسٹ ہاؤس کوئٹہ میں کبھی قیام نہیں کیا، اسپیشل برانچ بلوچستان کے مطابق اعظم سواتی بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس اکیڈمی (جوڈیشل کمپلیکس کوئٹہ) میں رہےہیں اور بلوچستان جوڈیشل کمپلیکس سپریم کورٹ کے کنٹرول میں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی نے پریس کانفرنس میں الزام لگایا تھا کہ ان کی اہلیہ کے ہمراہ بنائی گئی قابل اعتراض ویڈیو نامعلوم نمبر سے ان کی بیٹی کو بھجوائی گئی جو ان کے دورہ کوئٹہ کے موقع پر جوڈیشل لاجز میں بنائی گئی تھی۔
دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اعظم سواتی سے منسوب ویڈیو کو جعلی قرار دیا ہے،جب کہ اعظم سواتی نے ایف آئی اے سے ویڈیو فرانزک کی کوئی درخواست نہیں کی تھی۔