چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان لانگ مارچ کی تاریخیں بار بار کیوں بدلتے رہتے ہیں؟
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور دیگر مرکزی قائدین کی جانب سے لانگ مارچ کی تاریخوں میں بار بار تبدیلی کی وجوہات کے حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کی جانب سے طاقتور حلقوں سے بیک ڈور مذاکرات میں پیش رفت متوقع ہے
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور پارٹی کی مرکزی قیادت شاہ محمود قریشی اور فیصل جاویدخان کی جانب سے لانگ مارچ کے دوبارہ آغاز سے حوالے سے الگ الگ تاریخوں کے اعلانات کیے گئے ۔
عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت نے شاہ محمود قریشی اور فیصل جاوید خان کے متعدد اعلانات میں کل دو بار لانگ مارچ کی بحالی کی تاریخ تبدیل کی۔
یہ بھی پڑھیے
عمران خان کا منگل کے روز سے وزیرآباد سے لانگ مارچ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے عمران خان کے بیان کے بعد اپنے پہلے اعلان میں کہا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ بدھ کو وزیرآباد سے دوبارہ شروع کیا جائے گا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے اعلان کیا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ جمعرات کو دوبارہ شروع کیا جائے گا جس کی شاہ محمود قریشی نے بھی تائید کی۔
ذرائع نے نیوز360 کو پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کی تاریخوں بار بار تبدیلی سے حوالے سے بتایا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت کی جانب سے طاقتور حلقوں سے بیک ڈور مذاکرات میں پیش رفت متوقع ہے۔
ذرائع نے کہا کہ طاقتور حلقوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وفاقی دارالحکومت کی طرف اپنی پیش قدمی ملتوی کردیں کیونکہ وہ مسلم لیگ نوازقائد نواز شریف کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتدر حلقوں نے نواز شریف کو نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کے بعد سیاست میں حصہ لینے کے لیے وطن واپس آنے کو کہا ہے تاہم وہ ابھی تک پاکستان واپسی کا اعلان کرنے سے گریزاں ہیں۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ مسلم لیگ ن کے اعلیٰ رہنماؤں نے قبل از وقت انتخابات اور شریف کی وطن واپسی سے متعلق اپنے فیصلوں پر مکمل خاموشی اختیار کی۔