عمران خان کے زخموں کی وڈیو کے بعد رانا ثنا اور فضل الرحمان سے معافی کا مطالبہ

تحریک انصاف کے لانگ مارچ کے دوران پنجاب میں ہوئے عمران خان پر قاتلانہ حملے  کو راناثنااللہ اور مولانا فضل الرحمان نے ڈرامہ بازی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ شخص بھارتی اداکاراؤں سے بڑا فنکار ہے مگر آج زخموں کی وڈیو سامنے آنے پر سوشل میڈیا صارفین اور عوامی حلقوں نے ان سے معافی کا مطالبہ کیا ہے

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو لگی گولیوں کے زخم کے نشانات کی فوٹیج منظر عام پرآگئی ہے۔ سابق وزیراعظم کی دائیں ٹانگ اور گھٹنے کے پاس زخم کے نشانات ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر پنجاب کے ضلع وزیر آباد میں ہوئے قاتلانہ حملے  کے بعد گولیاں لگنے کے زخموں کی فوٹیج پہلی بار منظر عام پر آگئی۔

یہ بھی پڑھیے

لانگ مارچ کے خلاف دائر درخواست پر پنجاب حکومت کو مزید مہلت مل گئی

شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز نے عمران خان کی رہائش گاہ پر  ان کا طبی معائنہ کیا۔ میڈیکل اسٹاف نے زخموں کا معائنہ کرنے کے بعد عمران خان کی مرہم پٹی کردی ہے ۔

شوکت خانم اسپتال کے ڈاکٹرز کے مطابق عمران خا ن کا چند روز مزید معائنہ کیا جائے گا۔ ان کے زخم بدستور گہرے ہیں اور ابھی تک ٹھیک نہیں ہوئے ہیں۔

سوشل میڈیا پر گردش کرتی وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ عمران خان کو دائیں ٹانگ پر تین زخم آئے ہیں۔ ان کی دائیں ٹانگ کی ران پر دو زخم جبکہ گھٹنے کے پاس ایک زخم آیا ہے۔

سوشل میڈیا پر عمران خان کے زخموں کی وڈیو شیئر ہوتے ہی صارفین نے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، مولانا فضل الرحمان سمیت حملےکو جعلی قرار دینے پر معافی کا مطالبہ کیا ہے ۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر حملے کے بعد جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نےعمران خان کو اداکار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ شارخ سے بڑا اداکار ہے ۔

مولانا فضل الرحمان نے  ایک پریس کانفرنس میں عمران خان پر حملے کو  ڈرامہ بازی کہتے ہوئے کہا کہ یہ شخص سلمان اور شارخ سے بڑا اداکار ہے کبھی بھاگتا ہے کبھی لیٹ جاتا ہے ۔

وفاقی زیر داخلہ رانا ثنااللہ نے جیونیوز کے پروگرام میں عمران خان پر حملے کو فراڈ کہتے ہوئے کہا تھا کہ اسے 4 گولیاں نہیں لگی ہیں۔ اس کی تمام تر کہانی جھوٹی ہے ۔

عمران خان کے زخموں کی وڈیو آتے ہیں سوشل میڈیا صارفین اور عوامی حلقوں نے پوچھا کہ مولانا فضل الرحمان اور رانا ثنااللہ  اپنے بیانات پرمعافی مانگے گے ؟

یاد رہے کہ 3 نومبر کو پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین  سمیت 4 افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ تحاریر