مسلم لیگ نون الطاف حسین کی سیاست میں واپسی کی راہیں ہموار کررہی ہے؟
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کو واپس لانے کے مطالبات سوشل میڈیا پر بڑھ گئے ہیں، اے آر وائے کے رپورٹر فیض اللہ الطاف حسین کے کراچی کا مقبول ترین رہنما ہونے کا دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ہے مگر سوشل میڈیا پر کوئی پابندی نہیں مگر پھر بھی ان کے فالورز کم ہیں

متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کو واپس لانے کے مطالبات سوشل میڈیا پر بڑھ گئے ہیں جس سے یہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ کیا حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے خود ساختہ جلاوطن سیاستدان کی وطن واپسی کی راہ ہموار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سوشل میڈیا پر الطاف حسین کوپاکستان کی سیاست میں واپس لانے کے لیے ایک منظم مہم چلائی جارہی ہے۔ اس سے قبل کئی حکومت نواز صحافیوں نے بھی ٹویٹ کرکے الطاف حسین کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے
مسلم لیگ نون اسٹیبلشمنٹ کے غیرآئینی اقدامات کی آلہ کار ہے، الطاف حسین
پی ایم ایل (ن) کے کارکن ہونے کا دعویٰ کرنے والے ایک سوشل میڈیا صارف کی جانب سے ایک حالیہ ٹوئٹ ٹویٹر پر لکھا، ’’مضبوط رہیں الطاف حسین۔ ہم آپ کو واپس خوش آمدید کہیں گے۔
Stay strong altaf Bhai ..@AltafHussain_90 .. we welcome you back …love from Punjab…! https://t.co/odCSDqhRVs
— Atif Awan (@Atiflostsoul) November 20, 2022
انہوں نے دنیا نیوز کے صحافی اظہر جاوید کے ٹویٹ پر تبصرہ کیاجس میں انہوں نے کہا کہ اگر نئے آرمی چیف چارج سنبھالنے جارہے ہیں اور ادارہ غیر سیاسی رہنے کا فیصلہ کرتا ہے تو یہ مناسب وقت ہے کہ کراچی اور شہری کی مقبول ترین شخصیت پر سے پابندی ہٹائی جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبہ سندھ، الطاف حسین، مہاجر قوم اوربانیان پاکستان کو حقوق دلائیں تاہم اے آر وائی نیوز کے سینئر صحافی فیض اللہ خان نے کہا کہ الطاف حسین کراچی کے مہاجروں اور پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول سیاست دان نہیں تھے ۔
فیض اللہ خان نے کہا کہ الطاف حسین کو سیاسی سرگرمیوں پر پابندی کا سامنا ہے لیکن ان کے سوشل میڈیا پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بانی ایم کیو ایم کے ٹوئٹر فالوورز اور فیس بک ویوز کافی کم ہیں۔
ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کے ٹوئیٹر فالورز فیس بک پہ ویوز تشویشناک حد تک کم ہیں بلاشبہ انکی سیاسی سرگرمیوں پہ پابندی ہے مگر سوشل میڈیا پہ کوئی پابندی نہیں لگا سکتا کراچی پڑھا لکھا سوشل میڈیا استعمال کرنیوالا بڑا شہر ہے پھر دنیا بھر میں مہاجر موجود ہیں یہ کمی حیرت انگیز ہے pic.twitter.com/yMrgqcbVQl
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) November 21, 2022
فیض اللہ خان نے مزید کہا کہ کراچی پڑھے لکھے سوشل میڈیا صارفین پر مشتمل ایک میگا سٹی ہے جب کہ دنیا بھر میں مہاجروں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے لیکن حسین اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انتہائی کم فالورز کے ساتھ اپنی مقبولیت کا جواز کیسے پیش کر سکتے ہیں؟
دو ہفتے قبل نیوز 360 نے خبر دی تھی کہ لندن میں مقیم دو حکومت نواز صحافی اظہر جاوید اور مرتضیٰ علی شاہ متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے بانی الطاف حسین کی قومی سیاست میں واپسی کے لیے مہم چلاتے رہے ہیں۔
دنیا نیوز کے بیورو چیف برطانیہ اظہر جاوید نے 5 اور 7 نومبر کو ایک سلسلہ وار ٹویٹس پوسٹ کیں جس میں وہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین کی تقاریر پر پابندی اٹھانے کا مطالبہ کر رہے تھے جس طرح حکومت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف پر پابندی ختم کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
کیا نواز شریف الطاف حسین کو دوبارہ سیاست میں زندہ کرنا چاہتے ہیں؟
انہوں نے یہ سوال بھی کیا کہ کیا انہوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے قائد نوازشریف کی درخواست پر ایم کیو ایم کے بانی پر سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا اور اس اقدام سے وہ کیا سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
تجزیہ کاروں نے یہ شکوک بھی ظاہر کیے کہ مسلم لیگ (ن) کراچی اور شہری سندھ میں مقبول سیاسی جماعت پی ٹی آئی کو چیلنج کرنے کے لیے ایک مضبوط اتحاد بنانے کے لیے بظاہر ایم کیو ایم کے بانی کے ساتھ بیک ڈور بات چیت کر رہی ہے۔