خواجہ آصف کی میڈیا پر تنقید، آرمی چیف سے متعلق منفی خبروں سے گریز کا مشورہ

وزیردفاع نے آرمی چیف سے متعلق میڈیا میں چلنے والی خبروں کو منفی قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی نشریاتی اداروں کو ایسا رویہ اپنانے سے گریزکرنا چاہیے، خواجہ آصف نے جی ایچ کیو سے سمری موصول ہونے کی تصدیق کی اور کہا کہ 26 نومبر تک نئے چیف کی تعیناتی عمل میں آجائے گی ،پی پی سربراہ اور وزیر دفاع نے وزیراعظم سے ملاقات میں نئے چیف سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا

پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنما اور وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ افواج پاکستان کے سربراہ کے تعیناتی کے عمل کو میڈیا متنازع بنارہا ہے ۔ قومی نشریاتی اداروں کو  ایسا رویہ اپنانے سے گریز کرنا چاہیے ۔

وفاقی وزیر برائے امور دفاع خواجہ آصف نے افواج پاکستان کے سربراہ کی تعنیاتی سے متعلق میڈیا کے کردار کو نا پسندیدہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی نشریاتی اداروں سے ایسا رویہ اپنانے سے گریزاں ہونا چاہیے ۔

یہ بھی پڑھیے

نئے آرمی چیف کی تقرری: فواد چوہدری کے بیان نے ہلچل مچادی

اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں خواجہ آصف نے کہا تھا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے تمام مراحل  جلد طے کرلیے جائیں گے۔ انہوں نے آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے سمری وزیراعظم ہاؤس کو موصول ہونے کی تصدیق  بھی کی ہے ۔

افواج پاکستان کے شعبے تعلقات عامہ  آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ہیڈکوارٹرز(جی ایچ کیو) نے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور آرمی چیف کی تعیناتی کیلئے سمری وزارت دفاع کو بھیج دی ہے ۔

 

پیپلز پارٹی کےشریک چیئرمین آصف زرداری نے وزیراعظم سے گزشتہ رات ملاقات کی جس میں آرمی چیف کے نام پر غور کیا گیا۔ آصف زرداری نے وزیراعظم کے فیصلے کو قبول کرنے کا اعلان بھی کیا تھا ۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے نئے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق  قومی نشریاتی اداروں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ میڈیا اس حوالے سے منفی رویہ اپنائے ہوئے ہے جبکہ اسے اس سے پرہیز کرنا چاہیے ۔

وزیراعظم سے ملاقات میں خواجہ آصف نے آرمی چیف کی تعیناتی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات مشاورتی عمل کا حصہ ہے آرمی چیف کی تعنیاتی بھی شامل ہے ۔

وزیر دفاع نے کہا ہے کہ  نئے آرمی چیف کی تعناتی سے متعلق کچھ کچھ تکنیکی امور باقی ہیں جنہیں جلد حل کرلیا جائے گا اور25 یا 26 نومبرتک پاکستان فوج کے نئے سربراہ کی تعناتی کا اعلان کردیا جائے گا ۔

وزیردفاع میں سمری میں موجود نام بتانے سے گریز کیا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سمری میں سب سے پہلا نام لیفٹیننٹ جنرل عاصم منیر کا ہے جبکہ دوسرا لیفٹیننٹ جنرل ساحر شمشاد کا ہے۔

وزارت دفاع کو موصول سمری میں لیفٹیننٹ جنرل اظہر عباس، لیفٹیننٹ جنرل نعمان محمود، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید اور لیفٹیننٹ جنرل محمد عامر کا نام شامل ہے۔

متعلقہ تحاریر