قتل کے ڈیڑھ ماہ بعد سپریم کورٹ کا سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کا ازخود نوٹس
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ آج ہی کیس کی سماعت کا کرے گا ، فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے گئے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قتل کے ڈیرھ ماہ بعد سینئر صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کینیا میں قتل کیے جانے والے معروف صحافی اور اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کا نوٹس لیا ہے۔
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ آج ہی کیس کی سماعت کرے گا۔
سپریم کورٹ نے سیکریٹری خارجہ ، سیکریٹری اطلاعات ، سیکریٹری داخلہ اور ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے کو بھی نوٹس جاری کردیئے ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے جاری ہونے والے ازخود نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ملک کی صحافی برادری اور بڑے پیمانے پر عوام سینئر صحافی کی موت پر شدید غمزدہ اور فکر مند ہیں اور عدالت سے اس معاملے کی جانچ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
نوٹس کے مطابق کیس کی سماعت دوپہر ساڑھے 12 چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ کرے گا ، صدر پی ایف یو جے کو نوٹس جاری کیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان نامور اور سینئر صحافی ارشد شریف کو 24 اکتوبر کو کینیا میں بہیمانہ طریقے سے گولیاں مار کر قتل کیا تھا۔ اس وقت کہا گیا تھا کہ کینیا پولیس قتل کے واقعے کی تحقیقات کررہی ہے۔ قتل کے کچھ دیر بعد ارشد شریف کی فیملی اور ان کی بیوہ نے موت کی تصدیق کی تھی۔
سینئر صحافی ارشد شریف کئی سالوں تک اے آر وائی نیوز چینل کے ساتھ منسلک رہے تھے ، قتل سے کچھ ماہ پہلے ہی وہ دبئی شفٹ ہو گئے تھے ، تاہم قتل کی دھمکیوں کے بعد ارشد شریف کینیا منتقل ہو گئے تھے۔
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ 2011 میں ارشد شریف کے بھائی کو بھی شہید کردیا گیا تھا۔ ان کے بھائی پاک فوج میں میجر تھے اور اپنے والد کے انتقال پر گھر واپس آرہے تھے لیکن دہشتگردوں نے راستے میں گھات لگا کر حملہ کیا اور انہیں شہید کردیا تھا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا خط
واضح رہے کہ دو روز قبل سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کو ایک اور خط لکھ کر صحافی ارشد شریف کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا تھا۔
A letter from Imran Khan to Honourable Chief Justice of Pakistan! pic.twitter.com/bD2xoWuGFo
— PTI (@PTIofficial) December 3, 2022
مقتول صحافی ارشد شریف کی بیٹی کی فریاد
اس سے قبل مقتول صحافی ارشد شریف کی بیٹی علیزہ ارشد نے سپریم کورٹ کے ججز کو خط لکھ کر اپنے والد کے قتل کیس کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کا مطالبہ کیا تھا۔
علیزہ ارشد نے اپنے خط میں کہا کہ وہ 36 روز قبل کینیا میں شہید ہونے والے اپنے والد کے لیے انصاف کی خواہاں ہیں۔ ایک تفتیشی صحافی کے طور پر، اس کے والد نے اشرافیہ کی کرپشن کو بے نقاب کیا اور ثبوت پیش کیے۔ علیزہ ارشد نے خط میں مزید لکھا تھا کہ "وہ معزز جج صاحبان سے اپیل کرتی ہے کہ وہ ہم متاثرین کو انصاف فراہم کریں۔