ڈاکٹر فاروق ستار کی الطاف حسین کے کیمپ میں دوبارہ شمولیت کی کوششیں
22 اگست 2016 میں الطاف حسین سے لاتعلقی کا اظہار کرنے والے ڈاکٹر فاروق ستار نے ایک بار پھر سے الطاف حسین کے کیمپ میں جانے کی کوششیں تیز کردی ہیں، فاروق ستار کا کہنا ہے کہ الطاف حسین پر پابندی سے مہاجروں میں احساس محرومی بڑھ گیا ہے
متحدہ قومی موومنٹ بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار ایک مرتبہ پھر سے الطاف حسین کے کیمپ میں جانے کی کوشش کررہے ہیں۔ فاروق ستار ٹی وی چینلز پر الطاف حسین کا دفاع بھی کرنے لگے ہیں۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے ایک ٹاک شو میں متحدہ قومی موومنٹ کے بانی الطاف حسین کا دفاع کیا جس سےاندازہ ہوتا ہے کہ وہ ایک بار پھر سے الطاف حسین کے کیمپ میں جانے کی کوشش کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
الطاف حسین کا اپنی شرکت کے بغیر بلدیاتی انتخابات کے بائیکاٹ کا مطالبہ
نجی ٹی وی چینل اب تک نیوز پر متحدہ قومی موومنٹ بحالی کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی کے بانی الطاف حسین کا دفاع کرتے ہوئے دیکھے جانے کے بعد بہت سے پردے اٹھ گئے ہیں۔
اب تک نیوز کے ایک پروگرام میں میزبان ڈاکٹر دانش نے فاروق ستار سے الطاف حسین اور عمران خان کے اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیے کا موازنے سے متعلق سوال کیا ۔
فوج اور ملک کے خلاف الطاف حسین نے زیادہ خراب Statment دیا یا عمران خان نے ؟ فیصلہ یکساں دونوں کے ساتھ کیوں نہیں ؟ pic.twitter.com/awz0APdoeG
— Dr. Danish (official) (@DrDanish5) December 5, 2022
ڈاکٹر دانش کے سوال پر ڈاکٹرفاروق ستارنے جواب دیا کہ عمران خان کے بیانات کے مقابلے میں الطاف حسین کی اینٹی اسٹیبلشمنٹ کی تشریح کی ضرورت نہیں تھی ۔
انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو نشانہ بنانے کے لیے متبادل الفاظ استعمال کیے تھے جبکہ عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کوبراہ راست نشانہ بنایا ہے جو الطاف حسین سے زیادہ خطرناک ہے۔
ایم کیو ایم بحالی کمیٹی کے سربراہ فاروق ستار نے کہا کہ پی ٹی آئی سربراہ عمران خان نے قومی سلامتی سے سمجھوتہ کیا اور اداروں کو بدنام کیا،عمران خان نے بھارتی خفیہ ایجنسی والا کام کیا ۔
ڈاکٹر دانش کےسوال پر دونوں رہنماؤں پر ان کی ریاست مخالف بیان بازی پر پابندی لگانا جائز ہے یا نہیں؟ فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین پر پابندی سے مہاجروں میں احساس محرومی بڑھا ہے ۔
الطاف حسین پر پابندی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ متنازعہ بیانات کے بعد الطاف حسین کو مکمل پابندی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ عمران خان کو آزادانہ طور پر شہریوں سے خطاب کرنے کی اجازت ہے۔
واضح رہے کہ ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین لندن پراپرٹی کیس میں برطانیہ کی ہائی کورٹ میں اپنے سابقہ عقیدت مندوں کا سامنا کر رہے ہیں۔اور ایم کیو ایم کے تمام رہنمابانی کے خلاف متحد ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
ایم کیو ایم کے بانی الطاف حسین نے پاکستانی سیاست میں واپسی کی کوششیں تیز کردیں
شمالی لندن کے پوش حصے میں واقع سات مہنگی جائیدادوں کا کنٹرول حاصل کرنے کے لیے فاروق ستار اور وسیم اختر بانی پارٹی کے خلاف لائیو ویڈیو گواہی دیں گے۔
معاملے کی سماعت دو مرحلوں میں ہونی ہے۔ پہلے مرحلے میں آئینی لڑائی ہوگی۔ الطاف کی ایم کیو ایم 2015 کے آئین پر بھروسہ کر رہی ہے، لیکن ایم کیو ایم اس سے متفق نہیں ہے اور ان کا اپنا آئین ہے۔
ایم کیو ایم پی کا الگ ہونے والا دھڑا 22 اگست 2016 کو کراچی میں بھوک ہڑتالی کیمپ میں الطاف کی متنازعہ تقریر کے بعد سامنے آیا۔ اس وقت ایم کیو ایم پی کی قیادت ستار کر رہے تھے ۔
فاروق ستار نے عوامی طور پر الطاف حسین کی تقریر سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور اعلان کیا کہ وہ ایم کیو ایم کو پاکستان سے چلائیں گے۔