نیب کا مریم نواز کی بریت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ نہ جانے کا فیصلہ

ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کے خلاف اپیلیں دائر نہ کرنے کی منظوری دے دی۔

قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر اور مرکزی رہنما مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی ایون فیلڈ ریفرنس میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے بریت کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ ڈی جی نیب نے پراسیکیوشن ڈویژن کو خط لکھ کر باقاعدہ آگاہ کردیا۔

ڈی جی نیب راولپنڈی فرمان اللہ نے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی بریت کے خلاف اپیلیں دائر نہ کرنے کی منظوری دے دی۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان سے ڈالر اور یوریا کھاد کی اسمگلنگ ہورہی ہے، اسحاق ڈار کا اعتراف

ریکوڈک منصوبے کی منظوری: جے یو آئی اور بی این پی کا کابینہ اجلاس سے واک آؤٹ، حکومتی اتحاد خطرے میں

اس حوالے سے ڈی جی نیب راولپنڈی کی جانب سے پراسیکیوشن برانچ کو خط لکھ کر آگاہ کر دیا گیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ نیب نے دونوں کی بریت کو درست تسلیم کر لیا ہے۔

ڈی جی نیب کی جانب سے لکھے گئے خط میں مزید کہا گیا ہے کہ مجاز اتھارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بری کرنے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر نہیں کی جائے گی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی بریت کے فیصلے میں 6 جولائی 2018ء کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ استغاثہ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کیخلاف اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہی، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی سزا بلا جواز تھی۔ جس پر عدالت عالیہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو تمام الزامات سے بری کردیا تھا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ تفتیش میں نیب کا کردار مایوس کن رہا ، نیب اس کیس میں بار ثبوت ملزمان پر منتقل ہی نہیں کرسکا۔

متعلقہ تحاریر