صدر عارف علوی اور وزیراعلیٰ پنجاب کی ملاقات، عمران خان نے دونوں کو مشکل میں ڈال دیا

دونوں رہنماؤں کی ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی اور معاشی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی، سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اور ایم این اے حسین الٰہی کی ملاقات ہوئی ، اہم ترین ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے صدر ڈاکٹر عارف علوی کو پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبوں سے آگاہ کیا، وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے ڈاکٹر عارف علوی کو صوبے کے عوام کے ریلیف کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں بریف کیا۔

یہ بھی پڑھیے

مریم اور حمزہ کے گروپوں میں پھوٹ، ن لیگ لاہور کا ورکرز کنونشن بری طرح فلاپ

ایم کیو ایم کے وفد کی وزیراعظم سے ملاقات، شکایات کے انبار لگادیے

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ہمیں پاکستانی بن کر صرف پاکستان کا ہی سوچنا ہے۔ سیاست میں کوئی چیز حرف آخر نہیں ہوتی، صورتحال کے تحت فیصلے کرنا ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ پاک وطن ہم سے اتحاد، یگانگت اور سیاسی رواداری کا تقاضا کر رہا ہے۔ معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے پوری امید ہے کہ پاکستان کیلئے بہتر راستہ نکل آئے گا۔

صدر مملکت کا کہنا تھا چودھری پرویز الٰہی مدبر سیاستدان ہیں اور سیاسی امور پر ان کی رائے ایک اہمیت رکھتی ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ معیشت کی خراب صورتحال پر گہری تشویش ہے ، وفاقی حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے معیشت دن بدن خراب سے خرابتر ہوتی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ چند ماہ کے اندر ہی وفاقی حکومت پاکستان کو اقتصادی لحاظ سے کئی برس پیچھے لے گئی ہے۔ معیشت روز بروز گر رہی ہے اور یہ اپنے اقتدار کو طول دینا چاہتے ہیں۔ وفاق پر مسلط نااہل ٹولہ صرف اپنی سیاست بچانے میں لگا ہوا ہے۔

چوہدری پرویز الہیٰ کا کہنا تھا کہ آج ریاست بچانے کا سوال سب سے پہلے ہے، موجودہ حالات میں سب کو پاکستان کیلئے سوچنا ہوگا۔ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں پنجاب کی وزارت اعلیٰ عمران خان کی امانت ہے۔

متعلقہ تحاریر