اسمبلیوں کی تحلیل کا معاملہ ، شہباز شریف نے رابطوں کے سلسلے تیز کردیئے

چیئرمین تحریک انصاف کی جانب سے پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کے تحلیل کے اعلان کے ساتھ ہی وزیراعظم کے سیاسی رابطوں میں تیزی آگئی ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے اسمبلیاں تحلیل کرنے کے اعلان کے ساتھ حکومتی صفوں میں کھلبلی مچ گئی ہے  ، وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ڈیرے ڈال لیے ہیں ، پارٹی رہنماوں سمیت آصف زرداری اور چوہدری شجاعت سے ملاقاتیں کی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کی تاریخ دے رکھی ہے ، اور 23 دسمبر کو اسمبلیوں کو تحلیل کردیا جائے گا، جس کا اعلان 17 دسمبر ہفتے کے روز کیا گیا، عمران خان نے مذکورہ اعلان پنجاب اور خیبر پختونخوا کے وزرائے اعلیٰ کے ہمراہ کیا تھا۔

موجودہ بدلتی صورتحال کے پیش نظر وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ تین روز سے لاہور میں قیام کیے ہوئے ہیں۔

میاں شہباز شریف نے 96 ایچ ماڈل ٹاؤن اپنی رہائش گاہ میں ہفتے کے روز وفاقی وزیر جاوید لطیف اور معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ سے ملاقاتیں کی۔ جس میں موجودہ ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیے

اسمبلی کی تحلیل کا معاملہ: وفاقی حکومت کا وزیراعلیٰ پنجاب اور اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

موجودہ حکومت ہائبرڈ ہے عمران خان حکومت گرانے میں کچھ حصہ اسٹیبلشمنٹ کا تھا، مصطفیٰ نواز

اتوار کے روز پارٹی صدر ن لیگ شہباز شریف نے پارٹی کو منظم کرنے کے حوالے سے سیکرٹری ن لیگ لاہور خواجہ عمران نذیر سے ملاقات کی ، جبکہ شام کے وقت وزیراعظم شہباز شریف چوہدری شجاعت حسین سے ملاقات کرنے کیلئے ان کی رہائش گاہ پہنچے ، جہاں انکی خیریت دریافت کرنے کے ساتھ موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران اسمبلیوں کی تحلیل کے حوالے سے بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ دونوں قائدین کا باہمی تعاون اور اشتراک عمل مزید بہتر اور مظبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سیاسی استحکام اور قریبی تعاون ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے کے لئے ضروری ہے۔

گذشتہ رات سابق صدر آصف علی زرداری وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کرنے انکی رہائش گاہ پہنچے۔ ملاقات میں دونوں قائدین نے ملکی معاشی و سیاسی صورتحال پر تفصیلی غوروفکر کیا۔

ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے چوہدری شجاعت حسین سے رابطے بڑھانے پر اتفاق کیا۔

ملاقات میں پنجاب اسمبلی کی تحلیل روکنے کا ٹاسک چوہدری شجاعت حسین کو دیا جائے, شہباز شریف اور زرداری میں اتفاق ہوا ہے۔

ملاقات میں چوہدری شجاعت کے گرین سگنل تک پرویز الٰہی سے براہ راست رابطہ نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور آصف زرداری کا صورتحال میں گہری نظر رکھنے پر اتفاق ہوا۔

تیسرے روز 19 دسمبر کو وزیراعظم شہباز شریف نے پارٹی رہنماوں سے ملاقاتیں کی اور اس میں موجودہ سیاسی صورتحال اور اسمبلیوں کی تحلیل کو روکنے کے لیے مختلف قانونی امور پر تبادلہ کیا گیا۔ پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کے دوران پنجاب اسمبلی کو بچانے کیلئے تحریک عدم اعتماد سمیت دیگر امور بھی زیر غور آئے ۔

متعلقہ تحاریر