کروناکے پھیلاؤ کے باعث پارلیمانی سرگرمیاں معطل

کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک میں کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت جمعہ 4 دسمبر سے بند کردی گئی ہے جو 11 دسمبر تک بند رہے گی۔

پارلیمنٹ کے ذرائع کے مطابق سینیٹ اور قومی اسمبلی کے تمام دفاتر بند کر دیئے گئے ہیں۔ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے تمام شعبہ جات کے افسران اور ملازمین کو تحریری طور پر آگاہ بھی کردیا گیا ہے۔

 ملازمین سے کہا گیا ہے کہ وہ گھروں میں رہ کر کام کریں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کی ایک ہفتے کی بندش کے دوران وہاں واقع سینیٹ اور قومی اسمبلی کے تمام دفاتر میں جراثیم کش اسپرے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

کیا اراکین کو پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیان پر قانونی استثنیٰ حاصل ہے؟

37 روز کا سفر، 150 میٹر طویل پرچم

گزشتہ ماہ سینیٹ سیکرٹریٹ میں کئی ملازمین میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد قائمہ، خصوصی، پارلیمانی اور فنکشنل کمیٹیوں کے اجلاس موخر کر دیئے گئے تھے۔

اُس کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس بلڈنگ کئی روز کے لیے بند کردی گئی تھی۔ جمعرات کے روز جب پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارت کی بندش کا فیصلہ کیا جارہا تھا تو پارلیمنٹ ہاﺅس کے سبزہ زار پر منعقدہ خصوصی افراد کی تقریب میں انتظامیہ نے نشستوں کی ترتیب اور دیگر امور میں کرونا کے قواعد وضوابط کا خیال نہیں رکھا تھا۔

تقریب میں شریک اکثر افراد نے بھی کرونا ایس و پیز نظر انداز کردیئے تھے۔ بعض افراد نے تقریب کے دوران ماسک پہنے مگر ضیافت کے دوران تمام قواعد بالائے طاق رکھ دیئے تھے۔

 پارلیمنٹ ہاؤس کی 34 برس قبل تعمیر ہونے والی عمارت 5 منازل پر مشتمل ہے جس کا کل رقبہ 5 لاکھ 98 ہزار مربع فٹ ہے۔ اس عمارت میں ایوان بالا اور ایوان زیریں کے 2 مرکزی ہال اور دفاتر کے علاوہ 2 میوزیم (دستور گلی اور تھری ڈی میوزیم) ریستوران، بینک، ڈسپنسری، پوسٹ آفس، پی آئی اے اور ریلویز کے ریزرویشن آفس اور سوینئیر شاپ شامل ہیں۔ جبکہ گراؤنڈ فلور پر مسجد واقع ہے جس میں 450 نمازیوں کی گنجائش ہے۔

متعلقہ تحاریر