وفاقی کابینہ اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان منظوری کیلئے پیش کردیا گیا

وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے تجارتی مراکز7 بجے بند کرنے کی تجویز پر غور کیا گیا جبکہ بجلی چوروں کے خلاف  سخت کارروائی کا بھی اعادہ کیا گیا ہے، لائن لاسز میں کمی کیلئے بھی اقدامات پر بات چیت کی گئی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کیلئے نیشنل فیول اکانومی سٹینڈرڈز بنانے اور الیکٹریکل وہیکل اور چارجنگ اسٹیشن پر کام کرنے کی رفتار تیز کرنے  کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے

وزیراعظم  شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں توانائی بحران پر قابو پانے کیلئے اہم تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ کابینہ اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان منظوری کیلئے پیش کردیا گیا ہے ۔

وزیراعظم  شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے  اجلاس ہواجس میں وفاقی وزراء شریک ہوئے۔ اجلاس میں توانائی بحران پر قابو پانے کے لیے اہم تجاویز پر  تبادلہ خیال کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

وزارت توانائی نے بجلی بلیک آؤٹ کی ذمہ داری کراچی نیوکلیئر پاور پلانٹ پر ڈال دی

ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قومی توانائی بچت پلان منظوری کیلئے پیش کردیا گیا ہے۔ پلان کے تحت تجارتی مراکز شام 7 بجے بند کرنے کی بھی تجویزپیش کی گئی۔

ذرائع نے بتایا کہ اجلاس میں ٹرانسپورٹ، سرکاری نجی عمارتوں میں بجلی کا استعمال توانائی پر بوجھ قرار دیا گیا۔ وفاقی کابینہ نے نجی اور سرکاری عمارتوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا ماڈل پیش کیا ۔

کابینہ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گھروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے سے 52 سو میگا واٹ بجلی کی بچت ہوگی۔ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے توانائی بچت گھر تعمیر کئے جائیں۔

شرکاء کو بریفنگ میں بتایاگیا کہ صرف رہائشی عمارتوں میں توانائی کا چوبیس فیصد استعمال ہورہا ہے۔ بریفنگ میں سرکاری اور نجی عمارتوں کا سالانہ توانائی آڈٹ کروانے کی تجویز بھی پیش کی گئی ہے ۔

حکام کی جانب سے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کیلئے نیشنل فیول اکانومی سٹینڈرڈز بنائے جائیں جبکہ الیکٹریکل وہیکل اور چارجنگ اسٹیشن پر کام کرنے کی رفتار تیز کی جائے ۔

وفاقی کابینہ کے اجلاس کے شرکاء کو بتایاگیا کہ وفاقی عمارتوں میں باون سو میگاواٹ شمسی توانائی حاصل کرنے کی صلاحیت ہے۔ شہروں میں ماس ٹرانزٹ منصوبوں کو لازمی قرار دیے جانے کی تجویز دی گئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

شہباز حکومت کا توانائی اور معاشی سیکٹر میں بحران پر کمیشن بنانے کا فیصلہ

بریفنگ میں کہا گیا ہے کہ صنعتوں میں تقریبا دس لاکھ موٹرز کا استعمال کیا جارہا ہے۔ شرکاء کو نیشنل توانائی تحفظ اتھارٹی نیکا کی قومی توانائی بچت کی پالیسی مرتب کرنے کی تجویز بھی پیش کیس گئی ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں لائن لاسز کم کرنے اور بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ تجارتی مراکز شام 7 بجے بند کرنے کی بھی تجویز زیر غور آئی ہے ۔

متعلقہ تحاریر