پاک افغان سرحدی کشیدگی کے خاتمے کیلئے دونوں ممالک کے حکام کا مشترکہ جرگہ
پاک افغان سرحد پرقیام امن اور تجارت کے فروغ کیلئے اجلاس کا انعقا کیا گیا جس میں دونوں اطراف کے اعلیٰ حکام شریک ہوئے، دونوں جانب سے سرحدی مسائل باہمی مشاورت سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا ،فائرنگ میں جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی گئی
پاک افغان سرحد پر جاری کشیدگی ختم کرنے لیے اور دونوں ممالک کے کے درمیان تجارت کے فروغ کے لیے طورخم بارڈر پر منیجمنٹ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا ۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری سرحدی جھڑپیں ختم کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے فروغ کیلئے طورخم بارڈر پر منیجمنٹ کمیٹی کا ایک اہم اجلاس ہوا جس میں فرنٹئیرکور( ایف سی )، پاکستان کسٹم سمیت دیگر حکام شریک ہوئے ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان ٹی ٹی پی کی سرحد پار دہشتگردی برداشت نہیں کرے گا، بلاول بھٹو زرداری
پاک افغان سرحد پر امن وامان کے قیام اور تجارت کے فروغ کیلئے ہونے والے اجلاس میں فرنٹئیرکور(ایف سی )، پاکستان کسٹم، ایف آئی اے سمیت دیگر متعلقہ محکموں اور اداروں نے اعلیٰ عہدیداران شر یک ہوئے ۔
اجلاس میں پاک افغان حکام کے درمیان سرحد پر امن وامان کی فضاء برقرار رکھنے اور باہمی تجارت کے فروغ کیلئے اجلاس میں اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔
اجلاس میں فیصلہ کیاگیا کہ تجارت کے فروغ کیلئے افغان کسٹم حکام تجارتی سامان کی کلئیرنس میں تیزی لائیں گے۔ اس موقع ایڈیشنل کلکٹر کسٹم محمد رضوان نے کہا کہ تجارت کے فروغ کیلئے پر امن فضا ضروری ہے ۔
ایڈیشنل کلکٹر کسٹم محمد رضوان نے بتایا کہ طور خم بارڈر پر منعقد اجلاس میں افغان حکام کےساتھ امن وامان کی فضاء برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا کہ کسی کو بھی امن عامہ کو نقصان پہچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
دوسری جانب چمن میں بھی پاک افغان بارڈر پر جاری کشیدگی ختم کرنے کے لیے ایک جرگے کا انعقاد کیا گیا۔ دونوں ممالک کے حکام نے سرحدی مسائل کو مشترکہ طور پر مل بیٹھ کر حل کرنے پر اتفاق کیا ۔
یہ بھی پڑھیے
پاک ایران سرحد پر جھڑپ، اسلامی انقلابی گارڈ کور کے چار اہلکار جاں بحق
چمن میں منعقد جرگے میں دونوں اطراف فوجی حکام اورعلماء عمائدین شریک ہوئے۔ جرگے میں چمن اور اسپن بولدک کے ڈپٹی کمشنرز بھی موجود تھے۔ پاک افغان حکام نے مسائل دو طرفہ مشاورت سے حل کرنے پر اتفاق کیا ۔
جرگے میں کشیدگی کے دوران فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لیے فاتحہ خوانی اور زخمی ہونے والوں کی صحتیابی کیلئے دعا مانگی گئی۔افغان وفد نے چمن کی سول آبادی میں جانی و مالی نقصانات پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔