یونین کونسلوں کی تعداد بڑھانے کا معاملہ: اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

تمامعدالت عالیہ نے ریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ فریقین 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن میں ہوں ، اور ای سی پی تمام فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات سے متعلق درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو تمام فریقین کو سن کر دوبارہ فیصلہ کرنے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے کہا کہ وفاقی حکومت سمیت تمام درخواست گزار نوٹی فیکیشن کے معاملے پر 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن میں پیش ہوں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے 16 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔

یہ بھی پڑھیے

اسلام آباد میں خودکش دھماکا، پولیس اہلکار شہید، 5 اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی

وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ: عدالت عالیہ نے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے

فیصلے کے مطابق یونین کونسلوں کی تعداد بڑھانے سے متعلق فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹی فیکیشن کالعدم قرار دے دیا گیا۔

عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے سے متعلق فیصلہ مسترد کرنے سے پہلے وفاقی حکومت کا مؤقف جاننا چاہیے تھا۔

عدالت میں دائر کردہ درخواستوں میں الیکشن کمیشن کی ووٹر لسٹوں کو چیلنج کیا گیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ دوسری درخواستوں میں وفاقی حکومت کے یونین کونسلز کی تعداد بڑھانے سے متعلق فیصلہ الیکشن کمیشن سے مسترد کرنے کو چیلنج کیا گیا۔

ووٹر لسٹوں کے معاملے پر درخواست گزار 28 دسمبر کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہوں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ الیکشن کمیشن درخواست گزاروں کو سن کر ووٹر لسٹوں سے متعلق معاملہ قانون کے مطابق حل کرے۔

فیصلہ میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹی فیکیشن کے خلاف وفاقی حکومت سمیت تمام درخواست گزار 27 دسمبر کو الیکشن کمیشن میں پیش ہوں۔

تحریری فیصلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن تمام درخواست گزاروں کو سن کر معاملے کا قانون کے مطابق فیصلہ کرے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روز یونین کونسلز کی تعداد میں اضافے کا حکومتی فیصلہ مسترد کرنے کا الیکشن کمیشن کا نوٹی فیکیشن کالعدم قرار دیا تھا۔

متعلقہ تحاریر