تربت میں ایف سی کے قافلے پر حملے میں 4 اہلکار شہید، 5 زخمی ہوگئے
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں فرنٹیئر کور( ایف سی) کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ واقعے میں 5 افراد کے زخمی بھی ہوئے، حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی مگر نومبر کے آخر میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنے دہشتگردوں کو پاکستان میں ہر ممکن جگہ پر خود کش حملے کرنے کی ہدایات جاری کی تھی
پاکستان میں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں پر دہشتگرد حملوں کا سلسلہ مزید تیز ہوگیا ہے۔ تربت میں فرنٹیئر کور( ایف سی) کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے ۔
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے تربت میں فرنٹیئر کور( ایف سی) کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید ہوگئے جبکہ واقعے میں 5 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کالعدم تحریک طالبان کا ملک بھر میں دہشتگرد حملے کرنے کا اعلان
پولیس حکام نے واقعے کے بارے میں آگاہی فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ایف سی کا سیکورٹی قافلہ واپس فرنٹیئر کور ہیڈ کوارٹر کی طرف جارہا تھا جب اسے مسلح دہشتگرد گروپ نے نشانہ بنایا گیا ۔
پولیس حکام کے مطابق دہشتگرد حملے میں فرنٹیئر کور( ایف سی) کے چار اہلکار شہید جبکہ 5 زخمی ہو گئے ہیں۔ حملے کی ذمہ داری تاحال کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے ۔
دہشتگرد حملے میں شہید ہونے والے ایف سی اہلکاروں کی میتیں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا جہاں ہے جہاں زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے ۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ بلوچستان میں ایک مسلح تنظیم نے عسکریت پسند گروپ کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے جو ہمارے ساتھ ملکر کارروائیاں کریں گے ۔
یاد رہے کہ یہ حملہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان کی جانب سے گزشتہ روز اسلام آباد خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کے اگلے روز پیش آیا ،اسلام آباد حملے میں پولیس اہلکار شہید ہوا تھا ۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں ہوئے خود کش دھماکے میں ایک پولیس اہلکارعدیل حسین شہید جبکہ 5 پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد زخمی ہوئے تھے ۔ حملے کی ذمہ داری ٹی ٹی پی نے قبول کی تھی ۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق افسوسناک واقعہ اسلام آباد کے سیکٹر آئی ٹین میں پیش آیا ہے، پولیس اہلکاروں نے مشکوک گاڑی کو روک کر تلاشی شروع کی تودہشتگردوں نے گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا۔
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ بارود سے بھری گاڑی آئی جے پی روڈ کے ذریعے اسلام آباد میں داخل ہوئی تھی اور وہ ہائی ویلیو ٹارگٹ کو نشانہ بنانے کیلئے بھیجی گئی تھی۔
واضح رہے کہ نومبر کے آخر میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اپنے دہشتگردوں کو حساس تنصیبات سمیت ملک کے دیگر حصوں میں حملے کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔
کالعدم ٹی ٹی پی کے ایک اعلامیہ میں حکومت پاکستان سے ہر قسم کے معاہدے ختم کرکے جنگ بندی بھی منسوخ کرنے کا اعلان کیا اور اپنے عسکریت پسندوں کو ملک بھر میں حملے کرنے کا حکم دیا۔