ڈاکوؤں سے بچنے والے کراچی کے شہری پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے لگے

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی پولیس فورس نے گلستان جوہر میں شہر قائد کے ایک اور بے گناہ نو جوان سے جینے کا حق چھین لیا ،پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانے کی کوشش میں مصروف رہی تاہم سی سی ٹی وی نے وردی پوش ڈاکوؤں کو بے نقاب کردیا ،عدالت نے شاہین فورس کے قاتل ہلکاروں کو ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا

کراچی میں ڈاکوؤں اور پولیس والوں نے شہر قائد کے مکینوں کی جانوں سے کھلواڑ شروع کردیا ہے۔ ڈاکوؤں سے بچنے والے معصوم شہری سائیں سرکار کی پولیس کے گولیاں کا نشانہ بننے لگے۔ گلستان جوہر میں  بے گناہ نوجوان پولیس گردی کا شکار ہوگیا ۔

صوبے میں گزشتہ 15 سال سے حکمرانی کرنے والی پیپلزپارٹی کی حکومت شہر قائد کے مکینوں کو اذیت در اذیت  میں مبتلا کررہی ہے۔ ڈاکوؤں سے  بچنے والے  شہ ر قائس کے مکین   سائیں سرکار کی پولیس  کی گولیوں کا  نشانہ بننے لگیں ۔

یہ بھی پڑھیے

عوامی ٹیکس پر پلنے والے اعلیٰ پولیس افسران عوام پر ہی بدمعاشی جھاڑنے لگے

کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں شاہین فورس نے اہلکاروں نے بے گناہ نوجوان عامر پر گولیاں برساکر اس سے جینے کا حق چھین لیا۔ پولیس حکام نے اپنی پیٹی بھائیوں ملزمان فیصل، شہریار اور ناصر کو حراست میں لے لیا ہے ۔

عوامی ٹیکس کے پیسوں سے ملنی والی پولیس وردی  پہنے قاتلوں فیصل، شہریار اور ناصر  کو آج انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم پولیس اہلکاروں نے اپنی پیٹی بھائیوں کی شناخت چھپانے کے لیے ان کا منہ کپڑے سے ڈھانپ رکھا تھا ۔

شاہراہ فیصل پولیس  کے ہاتھوں گرفتار ملزمان  فیصل، شہریار اور ناصر کو انسداد دہشتگردی عدالت میں ریمانڈ کے لیے پیش کیا گیا ۔ملزمان کے سی آر او اور تفتیش کے لئے جسمانی ریمانڈ کی استدعاکرنے پر عدالت نے 5 روزہ جسمانی ریمانڈ دے دیا ۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان فیصل، شہریار اور ناصر شاہین فورس میں تعینات ہیں ۔ اہلکاروں نے پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا تاہم ابتدائی تفتیش میں شاہین فورس کے  اہلکاروں کا دعویٰ  مکمل غلط ثابت ہوا ہے ۔

تفتیشی افسر نے انسداد دہشتگردی عدالت  کو بتایا کہ   شاہین فورس کی گولیوں کا نشانہ بن کرجان کی بازی ہارنے والے  نوجوان عامر کے  اہلخانہ اور دیگر لواحقین کے ابتدائی بیانات ریکارڈ کرلی ے جبکہ  اور سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرلی ہے ۔

یاد رہے کہ گزشتہ رات کو گلستان جوہر میں سائیں سرکار کی شاہین فورس نے تین بد کردار پولیس اہلکاروں  فیصل، شہریار، ناصر نے  بے گناہ نوجوان عامر کو  ڈاکو قرار دیکر قتل کردیا تھا جبکہ سی سی ٹی وی نے قاتلوں کو بھانڈا پھوڑ دیا ۔

شاہراہ فیصل پولیس نے ابتدائی طور پر اپنی قاتل  پیٹی بھائیوں کا ساتھ دینے کی کوشش کی اور بیان جاری کیا کہ مقتول پولیس پر فائرنگ کرکے فرار ہو رہا تھا جسے روکنے کی کوشش کی تاہم  جوابی فائرنگ میں وہ مارا گیا ۔

شاہراہ فیصل پولیس نے سائیں سرکار کی قاتل شاہین فورس کے اہلکاروں کو بچانے کیلئے مکمل کوشش کی تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج نے سارے واقعے کا بھانڈا پھوڑ دیا۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس نے نہتے عامر کو بے دردی سے قتل کیا گیا  ہے ۔

غم و غصے سے نڈھال مقتول کی والدہ نے میڈیا کو بتایا کہ پولیس والوں نے ان کے بیٹے کو قتل کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عامر اور اس کا بھائی فشری میں کام کرتے تھے ۔  سی سی ٹی وی فوٹیج نے سائیں سرکار کے وردی پوش ڈاکوؤں کو بے نقاب کیا ۔

اس سے قبل  ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ایسٹ )مقدس حیدر نے کہا کہ قتل میں ملوث شاہین فورس کے اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور ان کے خلاف انسداد دہشت گردی سمیت متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ شاہین فورس کے قاتل اہلکاروں کو گرفتار کرنے والے ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ایسٹ ) مقدس حیدر خود بھی شہری کے قتل میں ملوث رہے ہیں ۔ مقدس حیدر کے احکامات پر ڈیفنس میں 19 سالہ نوجوان انتظار حیدر کو قتل کیا گیا تھا ۔

متعلقہ تحاریر