اسلام آباد دھماکے کے تمام ملزمان اور ہینڈلرز کو گرفتار کرلیا گیا، رانا ثناء اللہ کا دعویٰ
جمعے کے روز اسلام آباد میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ چار زخمی ہو گئے تھے۔ ملزمان نے گاڑی کرائے پر ہائر کی تھی۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں خودکش دھماکہ کے کیس میں ملوث چار سے پانچ ملزمان اور ان کے ہینڈلرز کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ دھماکہ کے پیچھے بہت بڑا نیٹ ورک نہیں تھا۔
نجی نیوز چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ 23 دسمبر کو اسلام آباد میں ہونے والے خود کش حملے کے کیس میں چار سے پانچ ملزمان اور ان کے ہیلنڈرز کو گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ڈاکوؤں سے بچنے والے کراچی کے شہری پولیس کے ہاتھوں قتل ہونے لگے
بیرون ممالک سے ملنے والے تحائف سے متعلق پالیسی تبدیل کرنے کی تجویز سامنے آگئی
انہوں نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والی ٹیکسی کا ڈرائیور بے گناہ تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹیکسی ڈرائیو کو ملزمان نے ہائر کیا تھا۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھاکہ ملزمان کرم ایجنسی سے آئے تھے۔ انہوں نے ٹیکسی کرائے پر لی تھی، ٹیکسی ڈرائیور اس واقعے میں ملوث نہیں تھا۔
وزیرِداخلہ نے بتایا کہ ہینڈلرز نے حملہ آور کو اسلام آباد پہنچایا، حملہ آور کا ہدف تھا کہ اسلام آباد میں جہاں کچھ لوگ اکٹھے ہوں یا کسی آفس کے سامنے حملہ کیا جائے۔
رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ اسلحے سے بھری گاڑی والی بات درست نہیں تھی، گاڑی جس طرح دھماکے سے اڑی اس سے لگا کہ گاڑی میں اسلحہ تھا۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ خود کش دھماکے کے بعد سے شہر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔
واضح رہے کہ جمعہ کے روز اسلام آباد پولیس نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ سیکٹر آئی ٹین فور میں ایک ٹیکسی میں خودکش دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید جبکہ چار زخمی ہوئے تھے۔
پولیس ترجمان نے ایک بیان میں بتایا تھا اسلام آباد میں سکیورٹی ہائی الرٹ کے دوران چیکنگ ہو رہی تھی، جب پولیس جوانوں نے ایک مشکوک گاڑی کو روکا اور گاڑی رکتے ہی خود کش بمبار نے خود کو اڑا لیا۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔