پارلیمنٹیرین سے نامناسب رویہ: یوٹیوبرز کا پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلہ بند

ذرائع کے مطابق یوٹیوبرز پر پابندی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ نامناسب رویے کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔

ممبران قومی اسمبلی کے ساتھ نامناسب رویے پر یوٹیوبرز کا پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلہ بند کر دیا گیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نے بھی تین روز قبل یوٹیوبر کے پی اے سی کی کوریج کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

ذرائع کے مطابق یوٹیوبرز پر پابندی پارلیمنٹیرینز کے ساتھ نامناسب رویے کے پیش نظر لگائی گئی ہے۔

سینیٹر روبینہ خالد نے شکایت کی تھی کہ بعض یوٹیوبرز نے پارلیمنٹ کے گیٹ پر ان سے سوالات کیے اور مرضی کے جواب نہ ملنے پر غیرمناسب رویہ اختیار کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے

ڈی آئی خان میں پولیس چیک پوسٹ پر دہشت گردوں کے راکٹ حملے، چار اہلکار زخمی

سلیم صافی کے خلاف نازیبا زبان کا استعمال: قاسم سوری پر این پی سی میں داخلے پر پابندی

ذرائع کا کہنا تھا کہ سینیٹر روبینہ خالد کی شکایت پر پارلیمینٹ ہاؤس میں یوٹیوبرز کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

پاکستان کی پارلیمان کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین نور عالم خان نے بھی تین روز قبل یوٹیوبرز کے کمیٹی کی کوریج کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

چیئرمین پی اے سی  نور عالم خان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اب صرف الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا سے وابستہ صحافی ہی پبلک اکاونٹس کمیٹی کے اجلاس کی کوریج کر سکتے ہیں اس لیے یوٹیوبرز کے کمیٹی اجلاس میں آنے اور اجلاس کی کوریج پر پابندی عائد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی اے سی میں بعض اوقات حساس معاملات زیربحث آتے ہیں باضابطہ صحافی ان معلومات کو پیشہ وارانہ اصولوں کے مطابق رپورٹ کرتے ہیں ’لیکن اس طرح کے یوٹیوبرز ایسی حساس معلومات کو غیرذمہ دارانہ طریقے سے رپورٹ کرتے ہیں جو کسی صورت مناسب نہیں۔

چیئرمین پی اے سی نورعالم خان کا کہنا تھا کہ ’یوٹیوبرز کسی قانون اور قاعدے کے تحت پارلیمانی کمیٹیوں کی کوریج کا استحقاق بھی نہیں رکھتے اس لیے ہمارے فیصلے سے کسی کا بنیادی حق یا استحقاق مجروح نہیں ہوا۔

متعلقہ تحاریر