بلدیاتی انتخابات: آئی ایچ سی کے حکم کے خلاف ای سی پی کا انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں آج بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے وفاقی دارالحکومت میں آج (31 دسمبر) کو لوکل گورنمنٹ (ایل جی) انتخابات کرانے کے حکم کے خلاف وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن نے انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ ہے ، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا ہے آرٹیکل 4 مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے ، کہتے ہیں جو کام ممکن نہیں اسے کیسے کرسکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات (آج) کرانے کے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
اسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ، کل بلدیاتی انتخابات کروانے کا حکم
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری، دہشتگردوں کو بھرپور جواب دینے کا عزم
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن انٹرا کورٹ اپیل کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرنے کے لیے 10 سے 15 دن کا وقت مانگ سکتا ہے کیونکہ انتخابات کے انتظامیہ کے لیے کم از کم اتنا وقت ضرور درکار ہوتا ہے۔
گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن کمیشن آف پاکستان کا اجلاس چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے زیر صدارت ہوا۔ جس میں ہفتے کے روز انتخابات کرانے کے حوالے سے اقدامات اور انتظامات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
الیکشن کمیشن کے ہنگامی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اتنے کم وقت میں انتخابات نہیں کراسکتے۔
ای سی پی کا کہنا ہے کہ 14 ہزار سے زائد عملہ ، اسکولز ٹیچر اور دیگر ملازمین موسم سرما کی تعطیلات پر ہیں ، مختصر نوٹس پر واپس بلانا ممکن نہیں۔ رات گئے انتخابات سامان کی پولنگ اسٹیشنز تک ترسیل بھی ممکن نہیں۔
چیف الیکشن کمشنر کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں انٹرا کورٹ اپیل تیار کرلی گئی تاہم رات گئے رجسٹرار آفس بند ہونے کی بنا پر انٹرا کورٹ جمع نہیں کرائی جاسکی۔
ذرائع نے بتایا کہ کمیشن کو کل ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے کوئی ہدایات موصول نہیں ہوئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انتخابات کے انعقاد کے لیے نہ تو لاجسٹک سپورٹ دستیاب ہے اور نہ ہی عملہ۔
ای سی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات کل منعقد نہیں ہوں گے اور کمیشن عدالت سے استدعا کرے گا کہ انتخابی سامان، ٹرانسپورٹ اور حفاظتی انتظامات کے لیے کم از کم 10 سے 15 دن کا وقت دیا جائے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیشن آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپنا موقف پیش کرے گا۔
آئی ایچ سی کا فیصلہ
جمعہ کے روز اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو کرانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے کے خلاف وفاقی دارالحکومت میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا۔
عدالتِ عالیہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جماعت اسلامی (جے آئی) کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے ای سی پی کو حکم دیا کہ اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات 31 دسمبر کو ہی کرائے جائیں گے۔
دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت ایم این ایز کو ترقیاتی فنڈز دیتی ہے۔ ترقیاتی فنڈز مقامی حکومت کے ذریعے استعمال کیے جائیں۔ پچھلی حکومت نے بھی مقامی حکومتوں کو فنڈز جاری نہیں کئے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت نے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کے دن سے 10 روز قبل اسلام آباد میں یونین کونسلز (یو سیز) کی تعداد میں اضافہ کر دیا تھا جس سے امیدواروں کے ساتھ ساتھ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو بھی حیران کر دیا تھا۔