سچائی تلاش کرنے کے جرم میں 93 پاکستانی سمیت 1700 صحافیوں کو قتل کردیا گیا

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف ) کے مطابق گزشتہ 20 سالوں میں1700 صحافیوں کو قتل کیا گیا، صحافیوں سے خوفزدہ قاتلوں نے 93 پاکستانی صحافیوں سے جینے کا حق چھینا جبکہ جنگ زدہ افغانستان  میں 81، شام اور عراق میں 578 خبر دینے والے بھی خبر بن گئے ، میڈیا رائٹس گروپ نے کہا کہ امریکہ میڈیا کے لیے دنیا کا خطرناک ترین براعظم ہے

صحافیوں کے حقوق و تحفظ کے لیے سرگرم عمل بین الاقوامی غیر منافع بخش اور غیر سرکاری تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز(آر ایس ایف ) کے مطابق گزشتہ 20 سالوں کے دوران 93 پاکستانی صحافیوں کو قتل کیا گیا۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز(آر ایس ایف ) کے مطابق گزشتہ 20 سالوں کے دوران93 پاکستانی،81 افغانی اور صومالیہ  کے 78 صحافیوں کو قتل کیا گیا  جبکہ 20 سالوں کے دوران 1700 صحافی اپنی پیشہ روانہ زندگی کے دورا ن جان کی بازی ہار گئے ۔

یہ بھی پڑھیے

ایلون مسک نے جاسوسی کرنے والے صحافیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس معطل کردیئے

آر ایس ایف کے سکریٹری جنرل کرسٹوف ڈیلوئیر کا کہنا تھا کہ اعداد و شمار کے پیچھے ان لوگوں کے چہرے، شخصیات، ہنر اور عزم ہے جنہوں نے اپنی جانیں قربان کرکے سچائی کی تلاش اور صحافت کے لیے اپنے کے جذبے کی قیمت ادا کی ہے۔

صحافتی تنظیم رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (آر ایس ایف ) کے شائع کردہ ایک تجزیے کے مطابق،پاکستان سمیت  گزشتہ 20 سالوں میں دنیا بھر میں تقریباً 1,700 صحافیوں سے جینے کا حق چھین لیا گیا جو کہ سالانہ اوسطاً 80 سے زیادہ ہیں۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز(آر ایس ایف ) کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ 2003 سے2022 تک کی 2 دہائیاں صحافیوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوئیں جوکہ  خبر کی سچائی کی تلاش میں سرگرم عمل رہے اور عوامی خدمت میں مصروف رہے ۔

تجزیاتی رپورٹ میں عراق اور شام کو صحافیوں کے لیے خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا ہے۔ دونوں جنگ زدہ مسلم ممالک میں گزشتہ 20 سالوں کے دوران 578 صحافیوں کو قتل کردیا گیا جوکہ دنیا بھر کا ایک تہائی کے قریب ہے ۔

صحافیوں کے حقوق و تحفظ کے لیے سرگرم عمل آر ایس ایف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ میکسکیو میں 125 صحافیوں سے جینے کا حق چھینا گیا جبکہ 93 پاکستانی ، 81 افغانی جبکہ 78 صومالیہ کے صحافیوں کو قتل کیا گیا ۔

یہ بھی پڑھیے

صحافی ارشد شریف کا نیروبی پولیس کے ہاتھوں مبینہ قتل کئی سوالات کو جنم دے گیا

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صحافیوں کی80 فیصد اموات 15ممالک میں ہوئی ہیں جبکہ شام کی جنگ کی وجہ سے سب سے تاریک سال 2012 اور 2013 تھے جس میں تقریباً 280 صحافیوں کو قتل کیا گیا ۔

رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز(آر ایس ایف ) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ ممالک جہاں جنگ نہیں ہورہی ہے  وہ بھی صحافیوں کے لیے محفوظ نہیں رہے ۔میڈیا رائٹس گروپ نے کہا کہ امریکہ میڈیا کے لیے دنیا کا خطرناک ترین براعظم ہے۔

متعلقہ تحاریر