کیا پی ٹی آئی اور مسلم لیگ ق کے درمیان انضمام ہونے جارہا ہے؟

مذاکرات کے کئی ادوار کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ قائد (پی ایم ایل (ق) کی قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے سے قبل دونوں جماعتوں کے درمیان انضمام ہوجانا چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ اور سابق وزیراعظم عمران خان نے عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ (ق) کو اپنی سیاسی جماعت میں ضم کرنے کا عندیہ دے دیاہے۔

نجی ٹی وی چینل جی این این کو انٹرویو دیتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے انضمام کی سفارش کی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن ہم ایک ہی انتخابی نشان پر انتخابات لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

این ڈی ایم اے نے’اومیکرون‘ کے نئے ویریئنٹ سے متعلق نئی احتیاطی تدابیر جاری کردیں

سخت معاشی حالات: امریکا اور سعودی عرب مدد کو آسکتے ہیں ، امید کی کرن دکھائی دینے لگی

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا پنجاب اسمبلی سے اعتماد حاصل کرنے کے بعد پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) کی اسمبلیاں تحلیل کردی جائیں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اور مسلم لیگ (ق) کے اعلیٰ قیادت پی ٹی آئی میں انضمام کے لیے تذبذب کا شکار ہیں، تاہم مونس الٰہی اگلے انتخابات سے قبل پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) کے انضمام کے فیصلے کی بھرپور حمایت کر رہے ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ ق اس وقت صوبہ پنجاب میں حکمرانی کرنے والے مضبوط اتحادی ہیں، جو مرکز میں حکمران اتحاد، پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (PDM) اور پاکستان پیپلز پارٹی (PPP) اور عوامی نیشنل پارٹی (ANP) سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کو ٹف ٹائم دے رہی ہے۔

چند روز قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ دونوں جماعتوں نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے کئی اہم میٹنگز کیں ہیں۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان مسلم لیگ (ق) کے درمیان آئندہ عام انتخابات کے لیے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے جاری مذاکرات مکمل ہوگئے۔

سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر بنائی گئی تین رکنی کمیٹی نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مذاکرات کے کئی دور کئے۔

سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر مذاکرات کے دوران سابق وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور پرویز خٹک نے پی ٹی آئی کی نمائندگی کی جبکہ مسلم لیگ (ق) کی نمائندگی چوہدری پرویز الٰہی، ان کے صاحبزادے چوہدری مونس الہیٰ اور حسین الٰہی نے کی تھی۔

واضح رہے کہ مذاکرات کے دوران مسلم لیگ ق نے قومی اسمبلی کی 15 اور پنجاب اسمبلی کی 30 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کیا۔ مسلم لیگ (ق) کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا حتمی فیصلہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کریں گے۔

متعلقہ تحاریر