ہر بلاول ہے دیس کا مقروض ، پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے
گذشتہ روز چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی سوشل میڈیا پر ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں وہ دادو کے بوسیدہ حال اسکول میں بچوں کے تصویر بنوا رہے تھے جبکہ بچوں کے پاؤں میں چپلیں تک نہیں تھیں۔
ہمارے ملک کے سیاستدان غریب عوام کا پیٹ اپنی تقریروں اور تصویروں سے بھرنے کی کوشش کرتے ہیں ، گذشتہ روز سوشل میڈیا پر چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ایک تصویر دادو کے غریب بچوں کے ساتھ وائرل ہوئی ، جبکہ دوسری جانب پی پی کے سربراہ نے سیلاب میں ڈوبے ہوئے دادو کی ویڈیو انسٹاگرام پر شیئر کی تھی۔
معروف سماجی کارکن ریاض علی طوری کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شیئر کی گئی تصویر میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کو دادو کے ایک دورافتادہ علاقے میں بچوں کے بیٹھے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
Chairman @BBhuttoZardari bringing a smile to every face in the picture. pic.twitter.com/rkclt0E7G9
— Riaz Ali Turi (@RiazToori) January 3, 2023
تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بلاول بھٹو کے کھڑے بچوں کے پاؤں میں جوتا تک نہیں تھا اور جن کے پاؤں میں جوتے تھے وہ بھی پھٹے پرانے تھے۔
یہ بھی پڑھیے
شفاف انتخابات تک ملکی معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی، عمران خان
انہیں بچوں کے لیے پاکستان کے مشہور شاعر حبیب جالب نے کہا تھا کہ
"ہر بلاول ہے دیس کا مقروض
پاؤں ننگے ہیں بے نظیروں کے”
جس کمرے میں مذکورہ تصویر لی گئی ہے وہ واضح طور پر کسی اسکول کا کلاس روم ہے ، کیونکہ بیک سائڈ میں بلیک بورڈ کو دیکھا جاسکتا ہے ، جبکہ کمرے کی دیواریں سیلن زدہ ہیں۔ اور صاف دکھائی دے رہا ہے کہ کمرے کو بلاول بھٹو زرداری کے آنے سے قبل ہی صاف کیا گیا تھا ، کیونکہ زمین پر دری بھی بچھی ہوئی ہے۔
جیسا کہ شروع میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ملک کے سیاستدان اپنے تقریروں اور تصویروں سے عوام کا پیٹ بھرنا چاہتے ہیں کچھ ایسی کوشش بلاول بھٹو زرداری نے کی ہے۔
اس طرح بلاول بھٹو زرداری نے گذشتہ روز اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سیلاب میں ڈوبے ہوئے دادو کی ویڈیو شیئر کی ، جسے دکھا کر وہ دنیا سے بھیک مانگتے پھر رہے ہیں ، پانچ ماہ کا لمبا عرصہ گزر کیا گیا ہے ، پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے دادو سے نکاس آب کو کوئی بندوبست نہیں کیا ، عوام بغیر چھت کے سڑکوں پر خیمے لگا کر شدید سردی میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
View this post on Instagram
لیکن ہمارے ملک کے حکمران سوشل میڈیا پر ایک تصویر شیئر کرکے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اپنا فرض ادا کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ ہمارے حکمران ساری دنیا سے سیلاب متاثرین کے لیے مدد مانگتے پھر رہے ہیں وہ خود بتائیں کہ انہوں نے ذاتی طور پر ان کے لیے کیا کیا ہے۔؟ نواز شریف صاحب لندن میں تشریف فرما ہیں انہیں سیلاب متاثرین کا اتنا غم ہے کہ اپنا غم غلط کرنے کے لیے یورپ کی سیر کو نکل گئے۔ لیکن حرام ہے انہوں نے ذاتی طور پر ایک پیسہ بھی سیلاب متاثرین کے فنڈ میں دیا ہو۔
بلاول بھٹو زرداری صاحب کو سیلاب متاثرین کا اتنا دکھ ہے کہ انہوں نے اپنا دکھ کم کرنے کے لیے گذشتہ روز بلاول ہاؤس کراچی میں ایک عالی شان تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب مکمل طور پر برقی قمقموں سے سجائی گئی تھی۔ جبکہ گذشتہ روز ہی وفاقی کابینہ نے توانائی بچت پلان کے تحت مارکیٹیں رات کو ساڑھے آٹھ بجے اور شادی ہالز رات کو 10 بجے بند کرنے کا حکم صادر کیا تھا۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ جتنے بھی احکامات ہوتی ہیں صرف اور صرف غریب عوام کے لیے ہوتے ہیں ، اس ملک کی اشرافیہ کو ان احکامات سے استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔
گذشتہ روز وفاقی کابینہ نے توانائی بچت پلان دیا تھا اور گذشتہ روز ہی بلاول ہاؤس میں برقی قمقموں سے سجی ہوئی تقریب کا اہتمام کیا گیا تھا۔