سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر چینی ماہرین نے کے پی کے منصوبوں پر کام روک دیا

چیف ایگزیکٹو آفیسر پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ چینی انجینیئرز نے سیکیورٹی خدشات پیش نظر جولائی 2022 سے کام روک رکھا ہے جس سے اربوں روپے نقصان خدشہ بڑھ گیا ہے۔

پشاور: چینی انجینئرز نے ملک میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر جولائی 2022 سے سوات اور شانگلہ کے اضلاع میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس پر جاری کام کو روک دیا ہے۔

سیکرٹری توانائی و بجلی نثار احمد خان کی زیر صدارت پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں معطل آپریشنز پر تبادلہ خیال کیا ، اور آپریشنز کو دوبارہ بحال کرنے کے طریقوں پر غور کیا۔

یہ بھی پڑھیے

درہ آدم خیل میں ہولناک حادثے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد جاں بحق ہوگئے

مہنگائی اور بدامنی کے خلاف پی ٹی آئی کا پشاور میں بھوک ہڑتالی کیمپ

اجلاس میں اسپیشل سیکرٹری انرجی تاشفین حیدر، چیف ایگزیکٹو آفیسر پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (PEDO) نعیم خان، ڈپٹی کمشنر سوات جنید خان، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شانگلہ عقیق حسین، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (SDPO) سوات اکبر حیات، چیف پلاننگ آفیسر سوات ایاز خان اور دیگر سیئنئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد سرکاری طور پر جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کو فول پروف سیکیورٹی انتظامات کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔

اجلاس کے بعد جازی ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اربوں روپے کے پن بجلی منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے مربوط حکمت عملی اپنائی جائے گی۔

چیف ایگزیکٹو آفیسر پختونخوا انرجی ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن (PEDO) نعیم خان نے اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سوات میں 84 میگاواٹ کے مٹلتان ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی چینی انجینئرز کی ٹیم نے سیکیورٹی کی صورتحال کے پیش نظر کام معطل کررکھا ہے اور جولائی 2022 سے اسلام آباد منتقل ہوگئے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ چینی ماہرین کی ایک ٹیم نے ضلع شانگلہ میں 11.8 میگاواٹ کے کروڑہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھی مئی 2022 سے کام روک دیا تھا، منصوبے پر تعمیراتی کام ٹھپ ہونے خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ اس تاخیر سے صوبے کو بھاری نقصان ہو سکتا ہے۔

اجلاس کے شرکاء نے سیکیورٹی انتظامات کو بہتر بنانے کے لیے مختلف آپشنز پر تبادلہ خیال کیا۔ غیر ملکی انجینئرز کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کا انتظام کیا جائے گا اور سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری توانائی نے کہا کہ صوبائی حکومت متعلقہ ضلعی انتظامیہ، پولیس اور دیگر اداروں کے ساتھ انٹیلی جنس اطلاعات کو شیئر کرے تاکہ ایک محفوظ حکتم عملی ترتیب دی جاسکے ، تاکہ توانائی کے منصوبوں پر کام متاثر نہ ہو۔

متعلقہ تحاریر