ایمیزون نے 13 ہزار جعل ساز پاکستانیوں کے اکاؤنٹ بلاک کردیئے
امریکی ملٹی نیشنل ای کامرس کمپنی ایمیزون صارفین کو جعل سازی سے دھوکہ دینے والے 13 ہزار پاکستانی اکاؤنٹس بلاک کردیئے، بلاک کیے گئے زیادہ تر اکاؤنٹس پنجاب سے چلائے جا رہے تھے، کمپنی انتظامیہ نے حد سے زائد جعل سازی کرنے پر میاں چنوں کا آئی پی ایڈریس مکمل بلیک لسٹ بھی کردیا ہے
امریکی ملٹی نیشنل ای کامرس کمپنی ایمیزون کی جانب سے پاکستان فروخت کنندگان کو باضابطہ اجازت ملنے کے بعد نئے سیلرز کی تعداد میں پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا ہے تاہم پاکستانی فروخت کنندگان کی جانب سے دھوکا دہی بھی کی جارہی ہے ۔
امریکی ملٹی نیشنل ای کامرس کمپنی ایمیزون کی پاکستان میں با ضابطہ آمد کے بعد سے ایمیزون پر سب سے زیادہ نئے سیلرز رجسٹر کرنے والے ممالک میں پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا ہے جبکہ پہلے نمبر پر امریکا اور دوسرے پر چین براجمان ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ایمیزون پر نئے فروخت کنندگان میں پاکستان تیسرے نمبر پر آگیا
ایمیزون نے پاکستانی تاجروں کی دیرینہ مانگ کو پورا کرکے ملک کے فروخت کنندگان کو اپنے پلیٹ فارم پر اپنی مصنوعات کی فہرست بنانے کی اجازت دی تو پاکستانی جعل ساز بھی ایمیزون پر دھوکے دہی سے صارفین کو لوٹنے میں مصروف ہوگئے ۔
پاکستان کے جعل سازوں کی وجہ سے ایمیزون نے نئے اکاؤنٹس کھولنے کی شرائط کڑی کردیں ہیں جس کی وجہ سے دیگر تاجر بھی متاثر ہورہے ہیں ۔ ایمیزون پر کام کرنے والے افراد نے جعل سازی کو ملک کے لیے باعث شرم قرار دیا ہے ۔
ایمیزون کے ایک پاکستانی فروخت کنندہ جنہوں نے اب تک 45 ملین ڈالرز کی اشیاء بیچیں ہیں کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی ایمیزون پر کاروبار کا موقع ملنا ایک کامیابی ہے مگر اسے جعل سازی کے لیے تباہ کیا جارہا ہے جو ملک کے لیے نقصان دہ ہے ۔
پاکستانیوں کی گڑبڑ اور جعل سازی سے صارفین کو دھوکہ دینے کے عمل سے ملک کے کئی اچھے اور دیانت دار تاجر شدید متاثر ہورہے ہیں جبکہ نئے فروخت کنندگا ن کو سخت جانچ پڑتال اور تاخیر جیسی دشواری سے گزرنا پڑرہا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ایمیزون کے گودام میں طوفان کے باعث اموات پر دل شکستہ ہوں، جیف بیزوس
ای کامرس کمپنی ایمیزون نے جعل سازی میں ملوث 13 ہزار پاکستانی سیلرز اکاؤنٹ بند کیے۔ بلاک شدہ اکاؤنٹس میں زیادہ تر پنجاب سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ ایمیزون نے میاں چنوں کے آئی پی ایڈریس کو مکمل طور پر بلیک لسٹ کردیا ہے ۔
ای کامرس کمپنی ایمیزون کی رپورٹ کے مطابق جعل سازی کرنے والے زیادہ تر اکاؤنٹ لاہور، میاں چنوں، ساہیوال سمیت پنجاب کے مختلف شہروں سے چلائے جارہے تھے جوکہ صارفین سے دھوکہ دہی میں مصروف ہیں ۔