سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے 16.3 ارب ڈالر کی اشد ضرورت ہے، وزیراعظم
شہباز شریف کا کہنا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں مالی امداد کرنے والے ممالک اور یورپی یونین کو پاکستان کی عوام کبھی فراموش نہیں کریں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج ہم تاریخ کے اہم ترین موڑ پر کھڑے ہیں ، آج میں پاکستان کو سیلاب سے درپیش مسائل سے آگاہ کرنے آیا ہوں ، پاکستانی عوام کا دکھ درد محسوس کرنے پر کانفرنس میں موجود تمام ممالک کو شکرگزار ہوں۔ سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔
جنیوا میں پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں کانفرنس میں شریک تمام ممالک کا شکرگزار ہوں ، متاثرین کی مدد پر یورپی یونین سمیت تمام ممالک کا بھی شکرگزار ہوں۔
یہ بھی پڑھیے
جنیوا ڈونر کانفرنس: بلاول کا کئی علاقوں میں سیلابی پانی کھڑے رہنے کا اعتراف
آرمی چیف کا دورہ سعودی عرب: پاکستان کو مالی امداد ملے گی یا نہیں ، کچھ پتا نہیں
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ 10 ستمبر کو انتونیو گوتریس کے ہمراہ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا ، پاکستان کے عوام انتونیو گوتریس کا تعاون ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب کے باعث دو ماہ کے اندر اندر ہمارے پاؤں کے نیچے سے زمین نکل گئی ، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں ابھی بھی سیلابی پانی کھڑا ہے۔ سیلاب متاثرین کو بحال کرکے انہیں اچھا مستقبل دینا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب کی وجہ سے تعلیمی اداروں ، گھروں ، انفراسٹرکچر اور زراعت کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔ سیلاب کی وجہ سے کاشتکاروں کو نقصان پہنچا جس کی وجہ سے پاکستان میں بڑے پیمانے پر خوراک کی کمی واقع ہوئی۔ سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے بڑی مالی امداد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ سیلاب نے پاکستان کا انفراسٹرکچر بری طرح سے متاثر کیا جس کی وجہ سے معیشت زبوں حالی کا شکار ہو گئی۔
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب سے تباہ حال پاکستان کی بحالی کے لیے 16.3 ارب ڈالر کی اشد ضرورت ہے۔ ہم نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نع کے لیے فریم ورک تیار کرلیا ہے۔مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے والے ممالک کو پاکستان نہیں بھولے گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا تباہ کن سیلاب نے 3 کروڑ 30 لاکھ لوگوں کو متاثر کیا جبکہ 1700 اموات ہوئیں۔ سیلاب متاثرین مشکل وقت کے ساتھ لڑ رہے ہیں۔