مشاہد حسین نے عمران خان کی برطرفی کو فوجی مداخلت کا نتیجہ قرار دے دیا
نجی ٹی وی اے آر وائے نیوز کو ایک انٹرویو میں سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ مشاہد حسین سید نے کہا کہ عمران خان کے خلاف ٹینک نہیں آئے تاہم "سافٹ کو" ہوا جیسا کہ ماضی میں 2 بار نوازشریف اور پرویز مشرف کے ساتھ یہی کچھ ہوا اور اب تک یہ روایت چل رہی ہے
سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ عمران خان کی حکومت فوجی مداخلت کی باعث ختم ہوئی جیسا کہ ماضی میں نواز شریف اور دیگر حکومتیں ختم کی گئیں تھیں۔
نجی ٹی وی اے آر وائے نیوز کو ایک انٹرویو میں سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ مشاہد حسین سید نے کہا کہ عمران خان کی حکومت فوجی مداخلت کے باعث ختم ہوئی اور ایسا ماضی میں نواز شریف اور دیگر کے ساتھ بھی ہوا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
جنرل باجوہ نے عمران کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی، مصطفیٰ نواز کھوکھر کا دعویٰ
مشاہد حسین سید نے کہا کہ ملک میں حکومت کی تبدیلی کیلئے مختلف طریقے استعمال کیے جاتے رہے ہیں جن میں ایک "ملٹری کو” جو کہ ملک میں 4 بار استعمال کیا چکاہے۔ "ملٹری کو” میں ٹینک نہیں آتے یہ”سافٹ کو” ہوتا ہے ۔
عمران خان کیخلاف ٹینک نہیں آئے لیکن سافٹ کو ہوا گواہ خود بولیں گے!!pic.twitter.com/Fs7O6005ax
— Waqar Malik (@RealWaqarMaliks) January 10, 2023
سینیٹ کمیٹی برائے دفاع کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان میں "ملٹری کو” چار بار استعمال ہوا جس میں 2 بار نواز شریف نکالا گیا جبکہ یہ طریقہ پرویز مشرف کے خلاف بھی استعمال کیا گیا۔ عمران خان کے خلاف بھی "سافٹ کو” ہوا ہے ۔
مشاہد حسین نے کہا کہ نواز شریف کو 1993 اور2017 میں جب حکومت سے بے دخل کیا گیا تو وہ بھی ایک سافٹ کو تھا۔ جنرل پرویز مشرف کو بھی اسی سافٹ کو کے تحت حکومت سے باہر کیا گیا تھا اور یہ روایت چل رہی ہے ۔
انٹرویو میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ عمران خان کو سمجھنا چاہیے کہ ایک شخص نہیں بلکہ ادارہ اہم ہوتا ہے۔ شخصیات آتی جاتی رہتی ہیں جبکہ ادارہ قائم رہتا ہے۔ عمران خان سب کچھ ایک شخص سے جوڑ رہے ہیں۔