دہشتگردی سے بروقت نہ نمٹا گیا تو اس کےمنفی اثرات ہوں گے، عمران خان

سابق وزیراعظم عمران خان نے دہشتگردی سے متعلق ایک سیمینار سے خطاب میں کہاکہ ہم نے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کی بھرپور مدد کی جبکہ افغان طالبان نے بھی تحریک طالبان پاکستان کو افغان سرزمین چھوڑنے کی ہدایت کی، ہم  20سال تک امریکی جنگ کا حصہ رہے ہیں اور اب تک اس کے اثرات پاکستان میں موجود ہیں

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے دور حکومت میں افغانستان کی نئی حکومت سے اچھے تعلقات تھے۔ ہم نے شاہ محمود  قریشی کو افغانستان بھیجا تھا ہم نے انکے ساتھ پورا تعاون کیا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے دہشتگردی سے متعلق ایک سیمینار سے خطاب میں کہاکہ ہم نے افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کی بھرپور مدد کی ۔ ہمارے دور حکومت میں افغانستان کی نئی حکومت سے اچھے تعلقات تھے ۔

یہ بھی پڑھیے

مشاہد حسین نے عمران خان کی برطرفی کو فوجی مداخلت کا نتیجہ قرار دے دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے کہا کہ میرا ہمیشہ سے موقف رہا کہ امریکا کی جنگ میں نہیں پڑنا چاہیےمگر مجھے برا بھلا کہا گیا ،مجھے طالبان خان کہا گیا مگر سچ یہ ہے کہ نائن الیون میں  کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا ۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم 20 سال تک امریکی جنگ کا حصہ رہے ہیں اوراب  تک امریکی جنگ کے اثرات پاکستان میں موجود ہیں۔دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو نقصان ہوا اور دشمنوں نے بھی اس کا فائدہ اٹھایا ۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی سےوقت  پر نہ نمٹا گیا تواسکےمنفی اثرات  ہوں گے۔ جب بیٹھ کر بات نہیں کریں گے تو دہشت گردی رکے گی نہیں۔ میں نے ہمیشہ کہا کہ  دہشتگردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں غیر جانبدار رہنا چاہیے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی )کے چیئرمین  کا کہنا تھا کہ 35 سے 40 ہزار لوگ تحریک طالبان پاکستان میں شامل ہیں جبکہ لڑنے والے صرف 5 ہزار افراد ہیں افغان طالبان نے ٹی ٹی پی سے افغانستان سے واپس جانے کی ہدایت بھی کی ۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ جب امریکا افغانستان آیا تو مجاہدین  دہشتگرد قرار دیئے گئے تو تحریک طالبان پاکستان ہمارےخلاف ہوگئے۔ تحریک طالبان پاکستان کے پاس امریکی اسلحہ موجود ہے  جس سے کارروائی کی جاتی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان ٹی ٹی پی کی سرحد پار دہشتگردی برداشت نہیں کرے گا، بلاول بھٹو زرداری

عمران خان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کو نقصان ہوا اور اب بھی منفی اثرات پڑیں گے۔ قبائلی علاقوں میں دوبارہ مسائل ہوئے تو پورا پاکستان متاثر ہوگا۔خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردوں سے نہیں لڑسکتی ہے ۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین نے کہاکہ افغانستان میں مختلف گروپس لڑرہے ہیں۔ ہمارے دشمنوں نے بھی موقع سے فائدہ اٹھایا اور کارروائیاں کیں، ان سے بروقت نہ نمٹاگیا تو یہ نقصان دہ ثابت ہوگا ۔

متعلقہ تحاریر